Maktaba Wahhabi

101 - 106
ابن منظور الافریقی رحمہ اللہ لکھتے ہیں: "وطُرُقٌ نَهْجَةٌ،... وَفِي التَّنْزِيلِ: لِكُلٍّ جَعَلْنا مِنْكُمْ شِرْعَةً وَمِنْهاجاً. " [1] ’’مناہج سے مراد واضح راستے ہیں... اور قرآن میں ہے: ’’ تم میں سے ہر ایک کے لیے ہم نے ایک شریعت اور ایک راہِ عمل طے کر دی ہے۔‘‘ امام قرطبی رحمہ اللہ (متوفی671ھ)فرماتے ہیں: "وَالْمِنْهَاجُ الطَّرِيقُ الْمُسْتَمِر" [2] امام قرطبی رحمہ اللہ فرماتے ہیں :’’منہاج سے مراد وہ راستہ ہے جو مسلسل استعمال کیا جائے۔‘‘ معجم الوسیط کے مؤلفین نے منہج کی تعریف یوں بیان کی ہے: "والخطة المرسومة (محدثة)وَمِنْه منهاج الدراسة ومنهاج التَّعْلِيم وَنَحْوهمَا" [3] ’’منہج سے مراد طے شدہ منصوبہ ہے۔ اور اسی مفہوم کے پیش نظر کہتے ہیں مطالعہ اور تعلیم کا منہاج وغیرہ۔‘‘ درج بالا توضیحات سے عیاں ہوتا ہے کہ منہج سے مراد ایسا راستہ ہے جو کثرت سے استعمال کیا جاتا ہو اور جو واضح ہو۔ اصطلاحی تعریف ڈاکٹر عبد الرحمن بدوی لکھتے ہیں: "بأن لكلمة المنهج استعمالين إحدهما عام و الآخر خاص، وأن مدلولهما في الحالتين متقاربان. فالمنهج يأتي بمعني السمة الغالبة علي مجموعة من الظواهر الفكرية أو السلوكية.... وياتي بمعني الطريق أو الطريقة المحددوة التي توصل الإنسان من نقطة إلي نقطة أخرى. لهذا لوقلنا لكل بحث منهج لما اخطانا القول. فالمنهج في البحث يعتبر وحدة متكاملة ذات كيان مستقل، تتألف من أساليب و وسائل معنوية و مادية" [4] ’’حقیقت یہ ہے کہ منہج کے کلمہ کے دو استعمالات ہیں: ایک عام اور دوسرا خاص۔ اور دونوں حالتوں میں اس کا
Flag Counter