۴۔ سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ ''ایک شخص رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کی :قیامت کب ہے ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تو نے قیامت کے لیےکیا تیاری کر رکھی ہے ؟ اس نے عرض کیا: اللہ اور اس کےرسول کی محبت۔ آپ نے فرمایا : بے شک تو اسی کے ساتھ ہے جس کے ساتھ تو نے محبت کی۔سیدنا انس فرماتے ہیں کہ ہمیں اسلام لانے کےبعد کسی بات سے اتنی زیادہ مَسرت نہ ہوئی جتنی آپ کی اس بات سے ہوئی۔''[1] ۵۔ سیدنا خبیب بن عدی رضی اللہ عنہ کی آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت ...عروہ بن زبیر سے روایت ہے کہ جس دن مشرکین کے آبا و اجداد بدر میں قتل ہوئے تھے۔ جب سیدنا خبیب کو قتل کرنے لگے تو انھیں قسم دے کر پوچھا :'' کیاتمہیں یہ پسند ہے کہ تمہاری جگہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم ہوتے اور تم پھانسی سے بچ جاتے ؟ سیدنا خبیب رضی اللہ عنہ نے فرمایا : ''اللّٰہ بزرگ و برتر کی قسم ہے!مجھے تو یہ بھی گوارا نہیں کہ میری جگہ آپ کے قدم مبارک میں کانٹا بھی چبھے۔''[2] ۶۔ سیدنا سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ سےروایت ہے کہ (غزوہ اُحدسے) آپ کی مدینہ واپسی پر بنو دینار کی ایک عورت راستے میں ملی جس کا شوہر بھائی اورباپ جنگ اُحد میں شہید ہو چکے تھے۔ اس نے پوچھا: ''نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا کیا حال ہے؟ صحابہ نےکہا : وہ بخیریت ہیں۔ اس نے کہا : مجھے دکھاؤ !جب تک میں اپنی آنکھوں سے دیکھ نہیں لیتی مجھے قرار نہیں آئے گا۔ لوگوں نے آپ کی طرف اشارہ کیاکہ وہ رہے۔ جب اُس نے اپنی آنکھوں سے آپ کو دیکھ لیا تو کہنے لگی :آپ کو دیکھنے کےبعد ساری مصیبتیں ہیچ ہیں۔''[3] ۷۔ سیدنا یحیی بن سعید رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: اُحد کے دن رسول اللہ نے فرمایا : مجھے سعد بن ربیع کے بارے میں کون خبر لا کردے گا؟ (وہ میدانِ جنگ میں کس حال میں ہیں )۔ ایک صحابی (سیدنا زید بن ثابت رضی اللہ عنہ)نے عرض کی: یارسول اللہ ! میں خبر لاتا ہوں۔ چنانچہ وہ گئے اور لاشوں میں سعد بن ربیع کو تلاش کرنے لگے۔وہ زخموں سے چور زندگی کے آخری سانس میں نظر آئے۔صحابی نے کہا: مجھے رسول اللہ نے تمہاری خبر لانے کے لیے بھیجا ہے۔ اُس نے کہا: |