Maktaba Wahhabi

45 - 95
جمالِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہ کا شوق و وارفتگی تمام تعریفیں اس ذات کے لیے ہیں جو ربّ ِکائنات ہے،جس نے ارض و سما کی تخلیق کے بعد اس کی تدبیر کی، جو ہر ایک کو رزق دینے والا ہے، جس نے ہمیں اشرف المخلوقات بنایا، جس نے ہماری راہنمائی کےلیے پیغمبر بھیجے اورسب سے آخر میں نبی آخر الزمان صلی اللہ علیہ وسلم کو مبعوث فرما کر ہمیں ان کا اُمّتی بنایا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی ہمارےلیے نمونہ ہے۔ اُن ہی کے سانچے میں ہم نے اپنی زندگیوں کو ڈھالنا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تمام مخلوق سے زیادہ محبت کرنا ہر مسلمان کافرض ہے، صحیحین میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان مروی ہے: ((لاَ يُؤْمِنُ أَحَدُكُمْ حَتَّى أَكُونَ أَحَبَّ إِلَيْهِ مِنْ وَالِدِهِ وَوَلَدِهِ وَالنَّاسِ أَجْمَعِينَ))[1] کوئی شخص اس وقت تک مؤمن نہیں ہوسکتا،جب تک اپنی اولاد،والدین اور باقی تمام لوگوں سے زیادہ مجھ سے محبت نہ کرتا ہو۔'' ٭ کیونکہ آپ کی ذات ہی وہ مبارک ہستی ہے جن پر اللہ تعالیٰ اپنی رحمتیں نازل فرماتا ہے۔ ٭ آپ وہ رسول محترم ہیں جن کے لیے فرشتے دعائے رحمت کرتے ہیں۔ ٭ جن کی عمر کی قسم اللہ تعالیٰ نے اپنی کتابِ مقدس میں اُٹھائی ہے۔ ٭ جن کی زندگی کو اللہ تعالیٰ نے بہترین نمونہ قرار دیاہے۔ ٭ جن کے خوش ہونے سے اللہ تعالیٰ خوش ہوتے ہیں ٭ اور جن کے ناراض ہونے سے اللہ تعالیٰ ناراض ہوتے ہیں۔ ٭ جن کی اطاعت اللہ کی اطاعت ہے اور جن کی نافرمانی اللہ کی نافرمانی ہے۔ ۱۔ امام بخاری سیدنا عبداللّٰہ بن ہشام رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ اُنھوں نے کہا :
Flag Counter