Maktaba Wahhabi

53 - 95
''جس شخص میں تین خصلتیں ہوں، وہ ایمان کی لذت سے بہرہ مند ہوگا۔ اللہ تعالی اور رسول اسے سب سے زیادہ پیارے ہوں، جس سے محبت کرے صرف اللہ تعالی کی رِضا کے لیے کرےاور کفر کی طرف پلٹنے کو اسی طرح نا پسند کرے جس طرح آگ میں پھینکے جانے کو ناپسند کرتا ہے۔''[1] ۲۔ ایک صحابی خدمتِ اقدس میں حاضر ہوا اور عرض کی: یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنی جان و مال اور اہل و عیال سے زیادہ محبوب رکھتا ہوں،جب گھر میں ہوتا ہوں اور شوقِ زیارت بے قرار کرتا ہے تو دوڑا آتا ہوں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا دیدار کرکے سکون حاصل کرلیتا ہوں۔ لیکن جب میں اپنی اور آپ کی موت کو یاد کرتا ہوں اور سوچتا ہوں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم تو جنت میں انبیاے کرام کے ساتھ اعلیٰ ترین درجات میں ہوں گے، میں جنت میں گیا بھی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم تک نہیں پہنچ سکوں گا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے دیدا ر سے محروم رہوں گا تو بے چین ہوجاتا ہوں۔ اس پر یہ آیت نازل ہوئی: ﴿وَمَن يُطِعِ اللّٰهَ وَالرَّ‌سولَ فَأُولٰئِكَ مَعَ الَّذينَ أَنعَمَ اللّٰهُ عَلَيهِم مِنَ النَّبِيّنَ وَالصِّدّيقينَ وَالشُّهَداءِ وَالصّٰلِحينَ وَحَسُنَ أُولٰئِكَ رَ‌فيقًا ﴾... سورة النساء : ۶۹''جو لوگ اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے اطاعت کریں گے وہ ان لوگوں کے ساتھ ہوں گے جن پر اللہ نے انعام فرمایا ہے۔ یعنی انبیا، صدیقین، شہدا اور صالحین، کیسے اچھے ہیں یہ رفیق جو کسی کو میسر آئیں۔''[2] ۳۔ ربیعہ بن کعب اسلمی کہتے ہیں: ''میں رات کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے وضو کاپانی لاتا تھا، ایک رات آپ نے فرمایا : ربیعہ کسی چیز کی فرمائش کرو۔ میں نے عرض کی: میں جنت میں آپ کی رفاقت کا سوال کرتا ہوں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : کیا کوئی اور فرمائش ہے؟ میں نے عرض کی: صرف یہی ایک۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :پھر سجدوں کی کثرت سے میری مدد کرو۔''[3]
Flag Counter