Maktaba Wahhabi

52 - 95
۲۹۔سیدنا علی رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ مجھے رسول اللہ نے یمن بھیجا، میں ایک دن لوگوں کو وعظ و نصیحت کر رہا تھا کہ ایک یہودی عالم ہاتھ میں کتاب لیے آیا اور مجھے کہنے لگاکہ ابو القاسم کا حلیہ بیان کرو۔سیدنا علی کہتے ہیں: میں نے بتایا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نہ تو پست قد ہیں اور نہ ہی زیادہ دراز قد بال، مبارک نہ زیادہ پیچ دار، نہ بالکل کھڑے بلکہ بال گھنے سیاہ قدرے خمیدہ ہیں۔ سرمبارک اعتدال کے ساتھ بڑا، رنگ گورا سرخی مائل، جوڑوں کی ہڈیاں بڑی بڑی، ہاتھ اور قدم پر گوشت، پلکیں دراز، پیشانی کشادہ اور ہموار دونوں کندھوں کے درمیان قدرے زیادہ فاصلہ۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم چلتے تو قدرے جھک کر گویا کسی ڈھلوان سے اُتر رہے ہوں،میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پہلے اوربعد میں کوئی آپ صلی اللہ علیہ وسلم سانہیں دیکھا۔ سیدنا علی کہتے ہیں: پھر میں خاموش ہوگیا، یہودی عالم کہنے لگا :کیا ہوا؟ میں نے کہا: مجھے تو اسی قدر یاد ہے، وہ کہنے لگا: آپ کی آنکھوں میں سرخی، خوبصورت ڈاڑھی، خوب رو، مناسب کان، آگے پیچھے دیکھتے تو پورے وجود کے ساتھ، سیدنا علی کہنے لگے کہ اللہ کی قسم! رسول اللہ کا یہی حلیہ مبارک ہے۔[1] ۳۰۔ سیدنا انس رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ایک دفعہ ہمارے گھر تشریف لائے اور قیلولہ فرمایا۔اس دوران آپ کو پسینہ آیا،میری والدہ (امّ سلیم ) ایک شیشی لائیں اور آپ کا پسینہ پونچھ کراس میں جمع کرنے لگیں۔اتنے میں آپ بیدار ہوئے تو پوچھا: امّ سلیم یہ تم کیا کر رہی ہو؟ اُنھوں نے کہا: ہم اس پسینہ کو خوشبو میں ملائیں گے، اس سے بہترین خوشبو تیار ہوتی ہے۔[2] ۳۱۔ سیدنا جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : میں نے آپ کی مہر نبوت کو آپ کے دونوں کندھوں کے درمیان دیکھا جو مقدار میں کبوتر کے انڈے جتنی اور (رنگت میں)سرخ غدور (رسولی) جیسی تھی۔[3] نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت اور اس کی علامتیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تمام مخلوق سے زیادہ محبت کرنا ہر مسلمان پر فرض ہے۔ ۱۔ امام بخاری رحمہ اللہ اور مسلم رحمہ اللہ سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت کرتےہیں کہ کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
Flag Counter