Maktaba Wahhabi

51 - 95
ہتھیلیاں اور پاؤں پر گوشت، پنڈلیاں موٹی اور گداز، کلائیاں بڑی اور دراز،بازو کندھے گٹھے ہوے اور مضبوط، دونوں مونڈھوں کا درمیانی فاصلہ قدرے زیادہ، سینہ کشادہ، سر کے بال قدرے خم دار،پلکیں لمبی، خوبصورت اور گھنی ڈاڑھی، کان لمبے اور دلکش،درمیانہ قد نہ زیادہ طویل، نہ بالکل پست، رنگت میں گل لالہ، میں آپ سے زیادہ حسین و جمیل نہ کسی کو دیکھا، نہ سنا۔[1] ۲۴۔ سیدنا عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ رسول اللہ کے بازو موٹے اور کلائیاں اعتدال کے ساتھ بڑی تھیں۔[2] ۲۵۔ سیدنا عائشہ رضی اللہ عنہا بیان ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا سینہ مبارک کشادہ، حلق کے نیچے کا حصہ ناف تک بالوں کی باریک دھاری سے ملا ہوا، سینے اور پیٹ پر اس کے علاوہ کہیں بال نہ تھے۔[3] ۲۶۔ سیدنا انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے ریشم کا کوئی دبیز یا باریک کپڑا ایسا نہیں چھوا جو آپ کی ہتھیلی سے زیادہ نرم اور گداز ہو۔[4] ۲۷۔ سیدنا جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ میں نے مدینہ منورہ میں آپ کے ساتھ نماز ظہر پڑھی، پھر آپ اپنے اہل خانہ کے ہاں تشریف لے گئے۔ میں بھی آپ کے ساتھ ہو لیا،بچوں نے آپ کا استقبال کیا،آپ صلی اللہ علیہ وسلم کمالِ شفقت اور پیار سے ایک ایک کے رخسار تھپکاتے۔چونکہ میں بھی بچہ تھا،آپ نے نے میرے رخسار پر بھی ہاتھ پھیرا، میں نے آپ کے ہاتھ میں ایسی ٹھنڈک اور خوشبو محسوس کی گویا آپ نے ابھی عطر دان سے ہاتھ نکالا ہے۔[5] ۲۸۔سیدنا ابو جحیفہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ وادئ بطحا میں تھے کہ لوگ تبرک کے طور پر آپ کے ہاتھ مبارک پکڑتے اور اُنھیں اپنے چہروں سے لگاتے،میں نے بھی آپ کا ہاتھ اپنے چہرے پر رکھا تو وہ برف سے زیادہ ٹھنڈا اورمشک سے زیادہ خوشبو دار تھا۔[6]
Flag Counter