Maktaba Wahhabi

50 - 95
۱۸۔ سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ آپ کا دہن مبارک بہت حسین اور خوبصورت تھا۔[1] ۱۹۔ سیدنا عبدا للہ بن مسعود کا بیان ہے کہ پہلے پہلے جب مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے متعلق معلوم ہوا تو میں چچاؤں کے پاس مکہ مکرمہ آیا، اہل خانہ نے مجھے سیدنا عباس بن عبد المطلب رضی اللہ عنہ کی طرف بھیجا۔ جب میں ان کے پاس آیا تو وہ بئر زم زم پر ٹیک لگائے بیٹھے تھے۔ میں بھی ان کے پاس بیٹھ گیا۔اچانک دیکھتا ہوں کہ بابِ صفاسے ایک صاحب نمودار ہوئے جن کا رنگ گورا سرخی مائل، قدرے خمیدہ بال، جو کانوں کی لوؤں تک بڑھے ہوئے، ناک بلند آگے سے ذرا جھکی ہوئی، اَولوں کی طرح سفید اور آبدار دانت،گہری آنکھیں اور گھنی ڈاڑھی تھی۔[2] ۲۰۔ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے کسی شخص نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے حلیہ کے متعلق دریافت فرمایا تو آپ نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بے حد روشن جبین تھے۔ جب رات کی تاریکی یا صبح کی روشنی پھوٹنے کے وقت آتے ( یا لوگوں کے مجمع میں رونما ہوتے ) تو سیاہ بالوں کے درمیان بالخصوص آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی تابناک اور کشادہ پیشانی روشن چراغ کی طرح جگمگا اُٹھتی تھی۔ [3] مزید فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی پیشانی اتنی روشن اور تابندہ تھی گویا اس سے سورج کی کرنیں پھوٹ رہی ہیں۔[4] ۲۱۔ سیدنا علی رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا حلیہ مبارک بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ آپ کی گردن لمبی، پتلی اور چمک دار تھی گویا کہ چاندی کی صراحی ہو۔[5] ۲۲۔ سیدنا ہند بن ابی ہالہ کا بیان ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی گردن چاندنی کی طرح سفید خوبصورت تھی گویا کسی مورنی کی گردن تھی۔[6] ۲۳۔ سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا حلیہ مبارک بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی
Flag Counter