Maktaba Wahhabi

43 - 95
اور اس بنا پر جن عبادات کے وجوب کاآپ لوگوں کوعلم نہیں تھا اس میں کسی کی بھی آپ کےذمہ قضا نہیں۔ اور آپ کوہماری یہ نصیحت ہے کہ آپ لوگ شرعی علم حاصل کریں، اور دین کی سمجھ بوجھ حاصل کرنے کی کوشش کریں، اوراسلامی تعلیمات اوراس پرعمل پیرا ہونے کی پوری جدوجہد کریں، اور نئی نسل کی اسلامی تربیت کریں،تاکہ اپنےذمے فرائض کے جان سکیں اورمسلمانوں کے خلاف کی جانے والی سازشوں کا مقابلہ کر سکیں، بالخصوص آپ کے ملک میں ہونےوالی سازشیں کا۔ البتہ جو شخص صلاحیت اورامکان کا باوجود دین کا ضروری علم حاصل نہیں کرتا اورنہ ہی اہل علم سے دریافت کرتاہےتو اس کی بدعملی کا وبال اسی پر ہے۔ روزے کے فدیہ میں غلہ کی بجائے قیمت ادا کرنا جائز نہیں ! سوال: ایک بوڑھا بیماری آدمی روزہ نہیں رکھ سکتا، کیا اس کی جانب سےغلہ کی بجائےغلہ کی قیمت ادا کرنا جائز ہے ؟ جواب: ہمیں یہ اصول یاد رکھنا چاہیے کہ اللہ تعالیٰ نے جہاں بھی اطعام یاطعام یعنی غلہ دینے کے الفاظ ذکر کیے ہیں تواس میں ضروری ہےکہ وہ غلہ ہی ہو۔ اللہ نے روزوں کے متعلق فرمایا ہے : ﴿وَعَلَى الَّذِينَ يُطِيقُونَهُ فِدْيَةٌ طَعَامُ مِسْكِينٍ فَمَنْ تَطَوَّعَ خَيْرًا فَهُوَ خَيْرٌ لَهُ وَأَنْ تَصُومُوا خَيْرٌ لَكُمْ إِنْ كُنْتُمْ تَعْلَمُونَ﴾ [1] ’’اور ان لوگوں پر جو اس کی طاقت نہیں رکھتے، ان کے ذمہ ایک مسکین کاکھانا ہے،اور جو کوئی تطوع اختیار کرے تو وہ اس کے لیے بہتر ہے، اور تمہارے لیے روزہ رکھنا بہتر ہے،اورتمہیں علم ہو۔‘‘ اور قسم کے کفارہ میں فرمان ربانی ہے : ﴿ فَكَفَّارَتُهُ إِطْعَامُ عَشَرَةِ مَسَاكِينَ مِنْ أَوْسَطِ مَا تُطْعِمُونَ أَهْلِيكُمْ أَوْ كِسْوَتُهُمْ أَوْ تَحْرِيرُ رَقَبَةٍ فَمَنْ لَمْ يَجِدْ فَصِيَامُ ثَلَاثَةِ أَيَّامٍ ذَلِكَ كَفَّارَةُ أَيْمَانِكُمْ إِذَا حَلَفْتُمْ وَاحْفَظُوا أَيْمَانَكُمْ كَذَلِكَ يُبَيِّنُ اللّٰهُ لَكُمْ آيَاتِهِ لَعَلَّكُمْ تَشْكُرُونَ﴾[2] ’’چنانچہ اس کا کفار ہ یہ ہے کہ دس آدمیوں کودرمیانے درجہ کاکھانا دیاجائے، جو تم اپنے اہل وعیال کو کھلاتے ہو،یاانہیں لباس دیاجائے،یاایک غلام آزاد کیا جائے، اور جو کوئی
Flag Counter