Maktaba Wahhabi

74 - 111
''اور پھر ان سب پر مستزاد مالیخولیا اور مراق کاموذی مرض''[1] مذکورہ بالا واقعات، حقائق اور دلائل سے یہ امر بالکل واضح ہو جاتا ہے کہ خبطِ عظمت کی کم وبیش تمام علامات مرزا صاحب کی شخصیت میں بدرجہ اتم موجود تھیں جس سے یہ ثابت ہوا کہ مرزا صاحب در اصل شدید ذہنی بیما ری Psychosis، پیرانائے Paraniaمیں مبتلا تھے اور ان کا دعویٰ نبوت اسی بیماری کے اثر کا نتیجہ تھا۔ اب ایک اور سوال پیدا ہوتا ہے کہ مرزا صاحب کو یہ نفسیاتی بیماری کیوں لاحق ہوئی؟ ہمارے خیال میں اگر پیرانائے کی عام وجوہات کا جائزہ لیا جائے تو معلوم ہو گا کہ زیادہ تر مریض انہی وجوہات کی بنا پر اس مرض کا شکار ہوتے ہیں: ۱۔مرزا صاحب کی اس بیمار ی کی تشکیل میں ان کی پیشہ وارانہ اور ازدواجی زندگی کی ناکامیوں نے اہم کردار کیا ہے۔آپ کی ابتدائی زندگی عسرت و غربت سے شروع ہوئی۔لکھتے ہیں: ''مجھے صرف اپنے دسترخوان اور روٹی کی فکرتھی۔[2] '' بعد ازاں ۶۸-۱۸۶۴ء میں آپ نے سیالکوٹ کی کچہری میں بطورِ محرر ملازمت کی۔اس دوران ترقی کے لیے مختاری کا امتحان دیا مگر ناکام رہے۔'' آپ (مرزا صاحب ) نے مختاری کے امتحان کی تیاری شروع کر دی اور قانون کی کتابوں کا مطالعہ شروع کیا۔پر امتحان میں کامیاب نہ ہو سکے۔''[3] اسی طرح مرزا صاحب کی ازدواجی زندگی میں کچھ زیادہ کامیاب نہ تھی کیونکہ آپ کی قوتِ مردمی کمزور تھی۔لکھتے ہیں: '' جب میں نے شادی کی تھی تو مدت تک مجھے یقین رہا کہ میں نامرد ہوں۔آخر میں نے صبر کیا۔''[4] ' حالتِ مردمی کالعدم۔''[5] پیشہ وارانہ اور ازدواجی ناکامیوں نے مرزا صاحب کی اَنا اور وقار کو سخت مجروح کیا۔جس سے
Flag Counter