Maktaba Wahhabi

68 - 111
۴۔بعض مریضوں کی طرح آپ کو سمعی اور بصری واہمے Hallucinations آتے تھے۔اُنہیں آوازیں سنائی دیتی تھیں اور لوگ نظر آتے تھے۔چنانچہ لکھتے ہیں: ''میرے پاس جبرائیل آیا اور اس نے مجھے چن لیا۔''[1] ''بعض اوقات دیر دیر تک خدا مجھ سے باتیں کرتا رہتا۔''[2] ۵۔مذہبی خبط عظمت میں مریض محسوس کرتا ہے اور دعویٰ بھی کرتا ہے کہ اس پرو حی نازل ہوتی ہے اور اسے الہامات ہوتے ہیں۔مرزا صاحب نے اپنی تصنیفات میں جگہ جگہ اپنی وحی اور الہامات کا ذکر کیاہے۔مثلاً ''یہ سچ ہے کہ وہ الہام جو خدا نے اس بندے پر نازل فرمایا۔''[3] '' بیس سال سے متواتر اس عاجز پر الہام ہوا ہے۔''[4] ''مجھے اپنی وحی پر ایسا ایمان ہے جیسا کہ تورات اور انجیل اور قرآن پر۔''[5] ۶۔جیسا کہ قبل ازیں بتایا جا چکا ہے کہ مذہبی خبطِ عظمت کا مریض سمجھتا ہے اور دعویٰ کرتا ہے کہ وہ اللہ کا منتخب بندہ اور اس کا برگزیدہ خادم ہے۔خدا نے دنیا کی اصلاح کے لیے اسے بھیجا ہے۔ایسے لوگ نئے نئے دین وضع کرتے ہیں۔مذہبی کتابوں اور اصطلاحوں کی نئی نئی تفسیریں ایجاد کرتے ہیں تاکہ اُنہیں اپنے تصورات کے مطابق ڈھال لیں۔ مرزا صاحب چونکہ مذہبی خبطِ عظمت کے مریض تھے چنانچہ اُن کے دعوے بالکل اسی نوعیت کے تھے مثلاً '' خدا نے مجھے امام اور رہبر مقرر فرمایا۔''[6] براہین احمدیہ میں اپنی ذات کے متعلق بار بار اظہار کرتے ہیں کہ وہ دنیا کی اصلاح اور اسلام کی دعوت کے لیے خدا
Flag Counter