بعض مریضوں کو سمعی اور بصری وہم Hallucination آتے ہیں، انہیں طرح طرح کی آوازیں سنائی دیتی ہیں، چیزیں نظر آتی ہیں، یعنی مریض حواسِ خمسہ کے مختلف حواس سے کچھ نہ کچھ محسوس کرتا ہے حالانکہ حقیقت میں کچھ بھی نہیں ہوتا۔ اس بیماری کے بنیادی وسوسے دو قسم کے ہوتے ہیں: ۱۔اذیت بخش وسوسے (خبط اذیت) ۲۔پرشکوہ یا اقتداری وسوسے (خبط عظمت) خبط اذیت میں مریض سمجھتا ہے کہ لوگ اس کے خلاف ہیں۔یہ لوگوں کو اپنا دشمن سمجھتا ہے اور خبط عظمت کی وجہ سے مریض اپنے آپ کو ایک بڑا آدمی اور عظیم ہستی تصور کرتا ہے۔ خبطِ عظمت کی ایک قسم مذہبی خبط عظمت ہے جس میں مریض سمجھتا ہے اور دعویٰ کرتا ہے کہ ''خدا مجھ سے محبت کرتا ہے میں اللہ کا منتخب بندہ ہوں اور اس کا برگزیدہ خادم ہوں۔خدا کانبی اور رسول ہوں اور مجھے خدا نے دنیا کی اصلاح کے لیے بھیجا ہے۔'' ایسے لوگ نئے نئے دین وضع کرتے ہیں، مذہبی کتابوں اور اصطلاحوں کی نئی نئی تفسیر یں کرتے ہیں تاکہ اُنہیں اپنے تصورات کے مطابق ڈھال لیں۔مریض محسوس اور دعویٰ کرتا ہے کہ اس پر وحی نازل ہوتی ہے اور اسے الہامات ہوتے ہیں۔[1] یہ مرض عموماً مردوں کو ہوتا ہے، وہ بھی تیس سال کے بعد عمر کے آخری حصہ میں۔اس قسم کے مریض بہت شکی مزاج، خود پندار Slef Importanat، متکبر، گستاخ، مغرور اور نہایت حساس ہوتے ہیں۔تنقید قطعاً برداشت نہیں کر سکتے، فوراً بھڑک اٹھتے ہیں۔ایسے مریض زبردست احساسِ برتری کا شکار ہوتے ہیں مگر ان کے احساس برتری کے پس منظر میں احساسِ کمتری کار فرما ہوتا ہے۔ان مریضوں کی اکثریت جنسی مسائل سے دوچار ہوتی ہے۔[2] پیرانائے کے اکثر مریض ذہین افراد ہوتے ہیں، ظاہری طور پر چونکہ بالکل نارمل معلوم ہوتے ہیں لہٰذا وہ ہر قسم کے دلائل سے اپنی بات وقتی طور پر منوا لیتے ہیں یہ لوگ واقعات اور حقائق کو اسی طرح توڑ موڑ لیتے ہیں کہ وہ اُن کے وسوسوں پر ٹھیک بیٹھتے ہیں۔[3] |