Maktaba Wahhabi

62 - 111
تضادات اور تناقصات کے علاوہ اگر مرزا صاحب کے الہامات کا سرسری جائزہ لیا جائے تو معلوم ہوتا ہے کہ ایسا لغو، بے مقصد اور لا یعنی کلام خدا کا تو کیا کسی نارمل انسان کا بھی نہیں ہو سکتا اس سے یہ حقیقت واضح ہوتی ہے کہ مرزا صاحب کا دعویٰ نبوت کسی سوچے سمجھے منصوبے کے تحت نہ تھا بلکہ یہ ایک نفسیاتی بیماری 'پیرانائے' Parania کے تحت تھا کیونکہ اگر یہ دعویٰ نبوت کسی سوچے سمجھے منصوبے کے تحت ہوتا تو مرزا صاحب کی تحریروں میں اس قدر کھلا تضاد نہ ہوتا اور نہ ہی وہ اپنی کتب میں اپنے لغو، بے مقصد اور لا یعنی الہامات کا ذکر کرتے۔مرزا صاحب کے انگریزی الہامات کی زبان تک درست نہیں۔مزید براں سوچا سمجھا دعویٰ ہمیشہ ایسی کھلی اور واضح غلطیوں سے پاک ہوتا ہے۔ اس بیماری کے تحت مرزا صاحب کا یہ دعویٰ نبوت کوئی نیا یا انوکھا نہیں بلکہ اگر آپ آج بھی کسی پاگل خانے میں چلے جائیں تو وہاں آپ کی ملاقات پانچ سات ولیوں، دو چار نبیوں اور ایک آدھ خدا سے ضرور ہو جائے گی۔ پیرانائے Parania پیرانائے،دیوانگی شدید دماغی خلل Psychosis کی وہ صورت ہے کہ جس میں وسوسوں یا خبطوں کا ایک منظّم گروہ مریض کے ذہن میں رس بس جاتا ہے، ایسے مریض کے وسوسے اور خبط نہایت منظم ومربوط، متدون، مدلل، منطقی، مستقل، متعین شدہ Well Fixed، پیچیدہ Intricate اور اُلجھے ہوئے Complexہوتے ہیں۔یہ وسوسے Delusions اکثر کسی ایک ہی مرکزی خیال کے گرد گھومتے ہیں، یہ مرض عموماً آہستہ آہستہ بڑھتا ہے۔ اکثر مریضوں کی شخصیت میں کوئی نمایاں خرابی یا نقص نہیں ہوتا، مریض محض اسی وسوسے یا خبط کی حد تک ابنارمل ہوتا، ورنہ باقی ہر لحاظ سے وہ صحیح عقل وفہم کا مالک ہوتا ہے اور بادی النظر میں بالکل نارمل دکھائی دیتا ہے۔
Flag Counter