Maktaba Wahhabi

60 - 111
''میری فطرت اس سے دور ہے کہ کوئی تلخ بات منہ پر لاؤں۔''[1] ''گالیاں دینا اور بد زبانی کرنا طریق شرافت نہیں۔''[2] '' میں سچ سچ کہتا ہوں جہاں تک مجھے معلوم ہے میں نے ایک لفظ بھی ایسا استعمال نہیں کیا جس کو 'دشنام دہی' کہا جائے۔''[3] د وسری طرف فرماتے ہیں: ''ہمارے دشمن بیابانوں کے خنزیر ہو گئے او ران کی عورتیں کتیوں سے بھی بڑھ گئیں۔''[4] مولانا محمد حسین بٹالوی رحمہ اللہ کے متعلق فرماتے ہیں: ''پلید، بے حیا، سفلہ...''[5] مولانا ثناء اللہ امر تسری رحمہ اللہ کے متعلق لکھتے ہیں: ''کفن فروش، کتا...''[6] ''خبیث، سور، کتا، بدذات، گوں خور۔''[7] مولانا سعد اللہ لدھیانوی کے متعلق ارشاد ہے: ''غول، لئیم، فاسق، ملعون، نطفہ، سفہار، خبیب، کنجری کا بیٹا۔''[8] مرزا صاحب کی مذکورہ بالا تحریریں نہ صرف تضاد کا شاہکار ہیں بلکہ ایسی تحریریں ایک نبی کا تو ذکر ہی کیا، کسی بھی شریف انسان کے مقام سے فروتر ہیں۔کوئی بھی نارمل اور معقول انسان ایسی گندی زبان تحریر کرنا پسند نہیں کرتا چہ جائیکہ ایک نبی ایسی گھٹیا اور بازاری زبان استعمال کرے۔
Flag Counter