Maktaba Wahhabi

73 - 95
چھونے کے بارے میں سوال پیش کیا گیا تو اُس نے جواب دیا کہ دم جھاڑ کرنے والے کے لئے جائز نہیں کہ وہ ڈاکٹر کی طرح عورت کے بدن کو چھوئے کیونکہ ڈاکٹر بسا اوقات ایسا کیے بغیر مرض کا پتہ نہیں لگا سکتا جبکہ عامل نے تو محض دم ہی کرنا ہے اور کچھ پڑھ کر پھونکنا ہے ،اسی کے لئے عورت کےبدن کو چھونے کی کوئی ضرورت ہی نہیں۔[1] دم کے ذریعے مرض کی تشخیص کرنا اللہ تعالیٰ نے مشروع دم کو شفا کا ذریعہ بنایا ہے،تشخیص کاذریعہ نہیں بنایا کہ اس کے ذریعے مرض کاپتہ چلایا جاسکے: آیا مریض کو جادو ہے یا نظربد لگی ہے یا اس پر جن کا اثر ہے؟ کیونکہ دم درحقیقت اللہ کے سامنے مسنون دعاؤں کے ذریعے گڑگڑا کر شفا طلب کرنےکانام ہے خواہ بیماری کوئی بھی ہو کیوں کہ شفا تو بہرحال اللہ نےعطا فرمانی ہے۔اللہ کے سامنے موذی سے موذی تر بیماری سے شفا دینا، چیونٹی کے کاٹے سے شفا دینے سےبھی آسان ہے کیونکہ اس نے تو کُن کہنا ہے ،اس کے کُن کہنے سے کینسر جیسے مرض سے بھی ایسے ہی شفا مل جاتی ہے جیسے سوئی کے سرے کی چبھن سے شفا مل جاتی ہے لہٰذا اس کا تکلف کرنا سعی لا حاصل ہے کہ فلاں فلاں آیات پڑھنے پر مریض پر کوئی اثر ہو تو وہ جادو ہوگا اور فلاں آیت پڑھنے پر مریض پر ایسا ویسا اثر ہو تو وہ نظربد کا اثر ہوگا اور فلاں فلاں آیت پڑھنے سے مریض پر ایسا ویسا اثر ہو تو اس پر جن کا اثر ہوگا۔ وسوسے، مرگی اور نظربد جیسے اَمراض کے مسائل نظربد، وسوسے، مرگی جیسے امراض کے علاج معالجے کے شرعی طریقہ کے بارے میں سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ((العين حق )) [2] '' نظر بد کا اثر برحق ہے ۔'' اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بھی فرمایا : ((العين حقّ ولو كان شيء سابق القدر لسبقتْه العينُ وإذا استُغْسِلتم
Flag Counter