طبی احکام و مسائل مولانا عبدالجبار سلفی علاج معالجہ کے شرعی احکام ومسائل طب کا علم، حیوانی جسم کی ترکیب اور اس کے اعضا کی کارکردگی کے متعلق دقیق بحث کرتا ہے۔ وہ اپنی تحقیق کی ابتدا حیوانی جسم کی ترکیب کے دقیق ترین اکائی (خلیہ) سے کرتا ہے اور پھر مشترک کارکردگی والے خلیوں کے مجموعے پر دادِ تحقیق دیتا ہے اور پھر دل ، دماغ، جگر، گردہ جیسے اعضاے رئیسہ کی کاکردگی پر حیرت انگیز انکشافات کرتا ہے، پھر وہ نظامِ انہضام میں مشترک کردار ادا کرنے والے اعضاے حیوانی پر ریسرچ کرتا ہے اور ہر ایک کا الگ الگ کردار بیان کرتا ہے ۔ یہ علم، انسان یا حیوان کی صحّت کی حالت میں اُس کے اعضاے جسمانی کے کردار کی اہمیت اور مرض کی حالت میں اُن کے خطرات بیان کرتا ہے اور اس کے علاج معالجے کے ذرائع بیان کرتا ہے۔ چنانچہ کتاب و سنت کی روشنی میں علاج معالجے کی ضرورت اور اہمیت پر مشتمل یہ مضمون پیش خدمت ہے۔ اس کے مطالعے سے آپ کو اندازہ ہوجائے گا کہ ہمارا دین اسلام اس قدر آسان اور فطرتِ انسانی سے ہم آہنگ ہے کہ دیگر سماوی مذاہب اس کی گردِ پا کو بھی پہنچ سکے۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہےکہ ہمیں اپنا دین سمجھنے اور اس پر عمل کرنےکی توفیق بخشے ۔ اللہ سبحانہٗ و تعالیٰ نے انسان کو بنیادی طور پر اپنی عبادت کے لئے پیدا کیاہے ،لیکن اس مقصد کو پورا کرنے کے لئے اس کا صحت مند ہونا ضروری ہے، لیکن بسا اوقات انسان کو اپنی ولادت سے قبل یا دوران ولادت یا ولادت کے بعد جسمانی یا نفسیاتی امراض لاحق ہوجاتے ہیں، جن کے علاج معالجے کا حکم قرآن و سنّت میں موجود ہے۔ علاج و معالجہ پسندیدہ عمل ہے! صحیح مسلم میں ہے کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : (لكل داء دواء فإذا أصيب دواء الداء برأ بـإذن اللّٰه عزّوجلّ)) [1] ''ہر بیماری کی دوا ہے۔ جب بیماری کو اس کی اصل دوامیسر ہوجائے تو انسان عزوجل کے |