هِىَ لَكَ رِضًا إِلاَّ قَضَیتَهَا یا أَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ[1] ''اللہ حلیم و كریم كے علاوہ كوئى معبود برحق نہیں، اللہ پاک ہےجوعرش عظیم كا پروردگارہے، سب تعریفات و حمد اللہ رب العالمین كے لیے ہیں، اے اللہ میں تجھ سے تیرى رحمت واجب کرنے والے اُمور طلب كرتا ہوں، اور تیری بخشش كا طلبگار ہوں، اور ہر نیكى كى غنیمت چاہتا ہوں، اور ہر گناہ سے سلامتى طلب كرتا ہوں، میرے سب گناہ معاف كر دے، اور میرے سارے غم و پریشانیاں دور فرما، اور تیرى رضا وخوشنودى كا ،جو بھى حاجت و ضرورت ہے ،وہ پورى فرما اے ارحم الراحمین!'' امام ترمذى رحمۃ اللہ علیہ اس حدیث كے متعلق كہتے ہیں: یہ حدیث غریب ہے، اور اس كى سند پر كلام كیا گیا ہے۔اور علامہ البانى رحمۃ اللہ علیہ نے اسے ضعیف الترغیب : 416 میں ذكر كیا اور اسے ضعیف جدّاً قرار دیا ہے۔ 4. چوتھى حدیث یہ ہےکہ حضرت انس رضی اللہ عنہ بیان كرتے ہیں كہ نبى كریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''اے على! كیا میں تجھے ایك دعا نہ سكھاؤں جب تجھے كوئى غم و پریشانى ہو تو اپنے ربّ سے دعا كرو تو اللہ كے حكم سے یہ دعا قبول ہو اور تیرى پریشانى و غم دور ہو جائے ؟ وضو كر كے دو ركعت ادا كرو اور اللہ كى حمد و ثنا بیان كرنے كے بعد اپنے نبى صلی اللہ علیہ وسلم پر درود پڑھو اور اپنے لیے اور مؤمن مردوں اور مؤمن عورتوں كے لیے بخشش كى دعا كر كے یہ كلمات ادا كرو: اللّٰه م أنت تحكم بین عبادك فیما كانوا فیه یختلفون لا إله إلا اللّٰه العلي العظیم لا إله إلا اللّٰه الحلیم الكریم سبحان اللّٰه ربّ السماوات السبع وربّ العرش العظیم الحمد للَّه رب العالمین اللّٰه م كاشف الغم مفرج الهمّ مجیب دعوة المضطرین إذا دعوك رحمن الدنیا والآخرة ورحیمهما فارحمنی في حاجتی هذه بقضائها ونجاحها رحمة تغنینی بها عن رحمة من سواك[2] ''اے اللہ تو اپنے بندوں كے مابین فیصلہ كرنے والا ہے جس میں وہ اختلاف كرتے |