Maktaba Wahhabi

44 - 95
وأما آخر وقت التضحية فقال الشافعي تجوز في يوم النحر وأيام التشريق الثلاثة بعده وممن قال بهذا علي بن ابي طالب وجبير بن مطعم وابن عباس[1] ''امام نووی رحمۃاللہ علیہ فرماتے ہیں کہ جہاں تک قربانی کے آخری وقت کا مسئلہ ہے تو اس سلسلے میں امام شافعی کہتے ہیں کہ یوم الاضحیٰ اور اس کے بعد تشریق کے تینوں دنوں میں قربانی جائز ہے اور یہی بات علی بن ابی طالب ، جبیر بن مطعم اور عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہم نے بھی کہی ہے۔'' واضح رہے کہ جبیر بن مطعم سے مروی کئی احادیث میں ہے کہ 'ایام تشریق قربانی کے دن ہیں' اسی بنا پر بعید نہیں کہ جبیر بن مطعم اپنی روایت کردہ احادیث کے مطابق چار دن قربانی کے قائل ہوں۔ صحابی رسول اللہ عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ امام ابن کثیر رحمۃاللہ علیہ فرماتے ہیں کہ قال الحكم، عن مقسم، عن ابن عباس: الأيام المعلومات: يوم النحر وثلاثة أيام بعده ويروي هذا عن ابن عمر، وإبراهيم النخعي، وإليه ذهب أحمد بن حنبل في رواية عنه[2] ''عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایام معلومات (قربانی کے معلوم دن) یوم النحر اور اس کے بعد کے تین دن ہیں اور یہی بات عبد اللہ بن عمر اور ابراہیم نخعی سے بھی مروی ہے اور ایک روایت کے مطابق یہی قول امام احمد بن حنبل کا بھی ہے۔ چار دن قربانی پر قیاسِ صحیح استاذ محترم ڈاکٹر محمد مفضل مدنی حفظہ اللہ لکھتے ہیں: ''قرآن وسنت کے علاوہ قیاس بھی پورے 'ایام تشریق' کے ایام قربانی ہونے پر دلالت کرتا ہے، چنانچہ علامہ ابن قیم رحمۃ اللہ علیہ زاد المعاد(2/ 319) میں اس امر کی عقلی توجیہ
Flag Counter