منقول ہے جس سے اس روایت کی تائید ہوتی ہے، چنانچہ حافظ ابن حجر رحمۃ اللہ علیہ (م 856ھ) نے کہا: وقد روي بن أبي شيبة من وجه آخر عن ابن عباس أن المعلومات يوم النحر وثلاثة أيام بعده ورجح الطحاوي هٰذا لقوله تعالىٰ ﴿وَ يَذْكُرُوا اسْمَ اللّٰهِ فِيْۤ اَيَّامٍ مَّعْلُوْمٰتٍ عَلٰى مَا رَزَقَهُمْ مِّنْۢ بَهِيْمَةِ الْاَنْعَامِ1ۚ﴾ فإنه مشعر بأن المراد أيام النحر انتهٰى[1] ''امام ابن شیبہ نے ایک دوسری سند سے ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت کیا ہے کہ عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ (اللہ تعالیٰ نے جن معلوم دنوں میں قربانی کا حکم دیا ہے، ان) معلوم دنوں سے مراد یوم النحر (10 ذو الحجہ) کے بعد تین دن (11، 12، 13) ذو الحجہ کے دن ہیں اور اسے امام طحاوی نے اس لیے راجح قرار دیا ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: '' اور جو چوپائے اللہ تعالیٰ نے دیے ہیں معلوم دنوں میں ان پر اللہ کا نام ذکر کریں۔'' اس آیت سے پتہ چلتا ہے کہ یہاں قربانی کے دن مراد ہیں۔'' حافظ ابن حجر رحمۃ اللہ علیہ نے فتح الباری میں ابن ابی شیبہ کی کتاب سے مذکورہ بالا روایت نقل کی ہے اور اس کی تضعیف نہیں کی ہے جس سے اس بات کی طرف اشارہ ملتا ہے کہ حافظ ابن حجر رحمۃ اللہ علیہ کی نظر میں اس کی سند صحیح ہے کیونکہ حافظ ابن حجر رحمۃاللہ علیہ نے فتح الباری کے مقدمہ میں صراحت کر دی ہے کہ وہ اس کتاب میں بطورِ شرح جو روایت درج کریں گے اور اُس پر کلام نہیں کریں گے، وہ ان کے نزدیک صحیح یا حسن ہوں گی۔ امام سیوطی رحمۃاللہ علیہ (م911ھ) نے کہا: وأخرج عبد بن حميد وابن المنذر وابن أبي حاتم عن ابن عباس قال: الأيام المعلومات: يوم النحر وثلاثة أيام بعده[2] ''عبد بن حمید، ابن المنذر اور ابن ابی حاتم نے ابن عباس سے روایت کیا ہے کہ عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ (اللہ تعالیٰ نے جن معلوم دنوں میں قربانی کا حکم دیا ہے،ان) معلوم دنوں سے مراد یوم النحر (10 ذو الحجہ )کے دن ہیں۔'' |