Maktaba Wahhabi

97 - 111
اُنہوں نے خلیفہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا: مرزا صاحب! یہ بات قطعاً قرین قیاس نہیں کہ یہ حوالہ آپ کو او رآپ کے معاونین کو معلوم نہ ہو، بڑے افسوس کی بات ہے کہ آپ نے ایک مذہبی راہنما ہوتےہوئے اس ہاؤس میں حقائق پر پردہ ڈالنے کی ناروا جسارت کی۔خلیفہ اس کارروائی سے اتنا بددل ہوا کہ اس نے مزید سوالات کا جواب دینے سے معذوری ظاہر کردی اور اس کی پسپائی اور رسوائی سےمعاملہ اپنے منطقی انجام کو پہنچا۔ 1974ء کی یہ تحریک اس قدر منظّم تھی کہ صرف تین ماہ اور دس دنوں میں اسےاللہ تعالیٰ نے کامیابی سے ہم کنار کیا۔ اور 7/ستمبر 1974ء کو قادیانیوں کوغیر مسلم اقلیت قرار دیا گیا۔ اس واقعہ کی یاد میں 7/ستمبر کو یوم فتح کےطور پر ہر سال منایا جاتا ہے اور زبان و قلم پر اس روز طرح طرح کی کہانیاں زور شور سےلائی جاتی ہیں، لیکن اسےکم ظرفی یا تنگ دلی یاتجاہل عارفانہ ہی کہا جا سکتا ہے کہ تحریک کے آغاز و پس منظر اورمحرکین کے نام تک نہیں لیےجاتے،حالانکہ ان میں اہلحدیث علما کاکردار سرفہرست ہے جو ایک عظیم سعادت ہے!! 7/ستمبر کا دن یقیناً خو ش و مسرت کا دن ہے کہ ہمارے اَکابرکی کوششوں اور گراں قدر قربانیوں کےنتیجہ میں ایک دیرینہ مسئلہ حل ہوا، لیکن اس دن کے بعد قادیانیوں نے آئین سے بغاوت کرتےہوئے خود کو غیر مسلم تسلیم کرلینے کی بجائے خود کو مسلمان ثابت کرنا اور مظلوم ثابت کرنا شروع کردیا۔ مزید برآں اسلامی اصطلاحات کو بڑے دھڑلے سے استعمال کرنا شروع کردیا جس پر ہمارے علما نے جنرل ضیاء الحق مرحوم سے ایک آرڈیننس جاری کروایا کہ قادیانی اسلامی اصطلاحات استعمال نہیں کرسکتے۔ لیکن قادیانی اس آرڈیننس کےخلاف پہلے شرعی عدالت میں گئے اور کہا کہ یہ ہمارے ساتھ ظلم ہے مگر شرعی عدالت نے قرآن و حدیث کی روشنی میں یہ فیصلہ دیاکہ قادیانی اپنی اصطلاحات الگ بنائیں اورمسلمانوں کی اصطلاحات استعمال نہ کریں۔ پھر قادیانی اس فیصلے کےخلاف سپریم کورٹ میں گئے کہ یہ مذہبی آزادی کےخلاف ہے جس پر سپریم کورٹ نے 1993ء میں تاریخی فیصلہ دیا کہ قادیانی اسلامی اِصطلاحات استعمال کرکے مسلمانوں کےدلوں کو مجروح کرتے ہیں۔ لہٰذا آج پھر ضرورت شدید ہے کہ عقیدہ ختم نبوت کےخلاف ہونے والی سازشوں کو ناکام بنا دیں اور اس اہم کام کے لیے تمام مکاتبِ فکر کوماضی کی طرح اپنے اَکابر کے نقش قدم پر چلتے ہوئے متفقہ لائحہ عمل اختیار اور پوری دل جمعی سے اس پر کام کرنا چاہیے۔
Flag Counter