Maktaba Wahhabi

25 - 111
گیا۔ 21. ستمبر2012ء میں ہالی وڈ میں پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کی ذاتِ اقدس کے بارے میں توہین آمیز فلم ریلیز کی گئی۔ اس فلم کو جون کے آخر میں ایک چھوٹے سینما گھر میں دکھایا گیا۔ ایک فرضی نام سام رسائل نے اس کی ڈائریکشن دی جس کو بعد میں نیکولا بیسلی نیکولا کے نام سے شناخت کر لیا گیا۔ یہ شخص اسرائیلی نژاد یہودی ہے۔ اس نے نبی محترم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی پر مشتمل فلم بنانے کے لئے پچاس ملین ڈالر چندہ جمع کیا۔ مالدار یہودیوں نے اس مذموم حرکت کے لئے دل کھول کر اس کو فنڈ دیا۔ اس کا ساتھی مورس صادق نامی ایک مصری نژاد امریکی شہری ہے، یہ شخص قبطی عیسائی ہے۔ ان دونوں کو امریکہ کے بدنام زمانہ پادری ٹیری جونز کی پشت پناہی بھی حاصل تھی۔ قرآن مجید کی بے حرمتی 22. نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی ذاتِ اقدس کے ساتھ ساتھ قرآن مجید کی بے حرمتی کا سلسلہ بھی نائن الیون کے بعد تیز ہو گیا۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ کی آڑمیں قرآن پاک کو تنقید کا نشانہ بنایا جاتا رہا۔ بعض مغربی شرپسند سکالرز نے یہ شوشہ چھوڑا کہ مسلمانوں کے اندر جذبۂ جہاد کی بیداری اور اسلام سے محبت کو کم کرنے کے لئے قرآن مجید کی توہین کی جائے اور اس کی تعلیمات کو تنقید کا نشانہ بنایا جائے۔ اسی فلسفہ پر عمل کرتے ہوئے امریکی فوجیوں اور بنیاد پرست عیسائی اور یہودی حلقوں کی جانب سے قرآن پاک کی توہین کی گئی۔ 23. قرآن پاک کی بے حرمتی کا ایک بڑا سکینڈل اَمریکہ کے بدنام زمانہ حراستی مرکز گوانتاناموبے میں سامنے آیا۔ مسلمان قیدیوں نے انکشاف کیا کہ قرآن پاک کے اوراق کو ٹوائلٹ پیپر کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔ جبکہ امریکی فوجی جان بوجھ کر قرآن پاک کو ٹھوکر مارتے ہیں۔ اس مذموم حرکت کا مقصد مسلمان قیدیوں کے اندر اشتعال پیدا کرنا ہوتا ہے۔ اس حوالے سے متعدد تصاویر بھی سامنے آئیں۔ امریکہ
Flag Counter