Maktaba Wahhabi

93 - 111
نوا ب سید صدیق حسن خاں نے اشاعتِ دین ، توحید و سنت کی ترقی و ترویج اور شرک و بدعت کی تردید میں جو گرانقدر علمی خدمات سر انجام دی ہیں، وہ برصغیر کی تاریخ اسلام و تحریک اہلحدیث کا ایک زرّیں باب ہے۔برصغیر میں قرآن و حدیث کی اشاعت میں آپ کی خدمات بہت نمایاں ہیں۔ علامہ سید سلیمان ندوی رحمۃ اللہ علیہ لکھتے ہیں: ’’علماے اہلحدیث کی تدریسی و تصنیفی خدمات بھی قدر کے قابل ہیں۔ پچھلے عہد میں نواب صدیق حسن خاں رحمۃ اللہ علیہ مرحوم کے قلم اور مولانا سید محمد نذیر حسین دہلوی رحمۃ اللہ علیہ کی تدریس سے بڑا فیض پہنچا، بھوپال ایک زمانہ تک علماے اہل حدیث کا مرکز رہا۔ قنوج، سہسوان اور اعظم گڑھ کے بہت سے نامور اہل علم اس اِدارہ میں کام کر تے رہے۔ شیخ حسین عرب یمنی رحمۃ اللہ علیہ اِن سب کے سرخیل تھے۔ [1] نواب صاحب نے زرِ کثیر صرف کر کے فتح الباری شرح صحیح بخاری، تفسیر ابن کثیر مع فتح البیان فی مقاصد القرآن ، اور نیل الاوطار چھپوا کر علماے اسلام میں مفت تقسیم کیں۔ نواب صاحب خود نوشت سوانح حیات میں لکھتے ہیں : ’’میرا اکثر مال ترویج علوم اور کتاب وسنّت کی اشاعت میں صرف ہوا ہے۔ میں نے ہر کتاب کو ایک ہزار کی تعداد میں طبع کر کے قریب و بعید کے تمام ممالک میں تقسیم کیا ہے۔ اگرچہ ان پر ہزاروں روپے صرف ہوئے ہیں تاہم کبھی کسی سے کسی کتاب کی قیمت وصول نہیں کی۔‘‘[2] ذوقِ مطالعہ کا اندازہ ان کی اس تحریر سے لگا یا جا سکتاہے، لکھتے ہیں: ’’ایسی کوئی کتاب نہیں جو تالیف ہوئی اور طبع ہوئی یا عرب و عجم کے شہروں میں دستیاب ہوئی اور میرے مطالعہ میں نہ آئی ہو، اگرچہ میں اسے اپنے پاس نہ رکھ سکا ہوں گا۔ چونکہ کسی چیز کا علم اس سے لا علمی سے بہتر ہے۔ اگرچہ علم کا پسندیدہ حصّہ صحائفِ دین کے سوا کوئی اور چیز نہیں ہے۔ اس لیے ابھی تک علم تفسیروحدیث اور ان سے متعلقہ کتابوں کی آمد آمد ہے اور اَئمۂ سلف کی تالیفات کی جستجو باقی ہے۔‘‘ [3]
Flag Counter