Maktaba Wahhabi

106 - 111
یادِر فتگاں ابومسعود عبدالجبار سلفی شیخ الحدیث حافظ عبدالمنان نور پوری رحمۃ اللہ علیہ عادات وشمائل 26 فروری 2012ء کومحبانِ علم وفضل پر خصوصاً اور جماعتِ اہل حدیث پر عموماً یہ خبر بجلی کی طرح گری کہ اُستاذ العلماء حافظ عبدالمنان محدث نور پوری رحمۃ اللہ علیہ عالم فانی سے رخصت ہوگئے ہیں۔ إنا لله وإنا إلیه راجعون، إن لله ما أعطیٰ ولله ما أخذ ولکل عنده بأجل مسمی اللهم ارفع درجته في المهدیین واخلفه في عقبه في الغابرین راقم الحروف کو اپنے رُفقاے کرام: حافظ محمد شریف ،حافظ عبدالغفار ریحان ، حافظ عبدالجبار مدنی اور حافظ محمد امین کے ہمراہ 1977ء سے 1979ء کے دوران ان کے ہاں زیرِ تعلیم رہنے کا موقع ملا اور ہم نے ان کو گونا گوں خوبیوں سے متصف پایا۔ والدین نے ان کا نام خوشی محمد رکھا تھا، جوبعدمیں حافظ عبدالمنان محدث وزیرآبادی کے نام عبدالمنان میں تبدیل ہوگیا اور دونوں ناموں کی خوبیاں آپ کے اَندر جمع ہوگئیں۔ چنانچہ آپ حد درجہ خوش اخلاق ،خوش پوش ، خوش اطوار اور خوش خصال ثابت ہوئے جب کسی سے حال احوال پوچھتے تو فرماتے:’خو ش ہو‘....اللہ نے آپ کو ہر کام خوش اُسلوبی سے سرانجام دینے کی خوبی عطا فرمائی تھی۔ لکھنے بیٹھتے تو خوش نویسی کی حدیں چھونے لگتے ، پڑھانے بیٹھتے تو امام مالک رحمۃ اللہ علیہ کی مجلس کی جھلک دکھا دیتے ، لباس سلائی کرنے بیٹھتے تو درزیوں کو حیران کردیتے۔ درسِ حدیث دیتے تو ترمذی رحمۃ اللہ علیہ دوراں معلوم ہونے لگتے اور زہد و ورع اور علم وفضل اور استدلال میں امام ابوسلمان داؤد بن علی اصفہانی رحمۃ اللہ علیہ کا نقش ثانی معلوم ہوتے۔دیانت داری او رایفائے عہد میں تو کوئی آدمی آپ کا ثانی نہ تھا۔ جس دور میں راقم الحروف حافظ گوندلوی رحمۃ اللہ علیہ کے ہاں بخاری شریف پڑھتا تھا، اس دور میں حضرت محدث نور پوری کے گھر سے فتح الباری کی پہلی تاآخری جلد لانے اور واپس دینے کی ذمہ داری راقم پر تھی۔ چنانچہ میں جب بھی آپ کے گھر جاتا، آپ کچھ کھلائےپلائے بغیر
Flag Counter