سیاست وخلافت خطاب: پروفیسر عبد الجبار شاکر [1] تسوید: حافظ محمد کاشف خلافتِ راشدہ ایک زرّیں عہداور اسلامی تقاضا بعد از خطبہ مسنونہ... اللہ تعالیٰ کا ارشادِ گرامی ہے! ﴿وَعَدَ اللّٰهُ الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا مِنْكُمْ وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ لَيَسْتَخْلِفَنَّهُمْ فِي الْاَرْضِ كَمَا اسْتَخْلَفَ الَّذِيْنَ مِنْ قَبْلِهِمْ1 وَ لَيُمَكِّنَنَّ لَهُمْ دِيْنَهُمُ الَّذِي ارْتَضٰى لَهُمْ وَ لَيُبَدِّلَنَّهُمْ مِّنْۢ بَعْدِ خَوْفِهِمْ اَمْنًا1 يَعْبُدُوْنَنِيْ۠ لَا يُشْرِكُوْنَ بِيْ شَيْـًٔا1 وَ مَنْ كَفَرَ بَعْدَ ذٰلِكَ فَاُولٰٓىِٕكَ هُمُ الْفٰسِقُوْنَ۰۰۵۵﴾[2] ’’تم میں سے ان لوگوں سے جو ایمان لائے ہیں اور نیک اعمال کیے ہیں ،اللہ وعدہ فرما چکا ہے کہ اُنہیں ضرور ملک کا خلیفہ بنائے گا جیسے ان لوگوں کو خلیفہ بنایا تھا جو ان سے پہلے تھے اور یقیناً ان کے لئے ان کے اس دین کو مضبوطی کے ساتھ محکم کر کے جما دے گا جسے ان کے لئے وہ پسند فرما چکا ہے اور ان کے اس خوف وخطر کوامن سے بدل دے گا۔ وہ میری عبادت کریں گے میرے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہرائیں گے، اس کے بعد بھی جولوگ ناشکری اور کفر کریں وہ یقیناً فاسق ہیں۔‘‘ خلافتِ راشدہ کا موضوع سال کے محض کسی ایک مہینے کے ساتھ تعلق رکھنے والا ایک موضوع نہیں بلکہ یہ موضوع ملتِ اسلامیہ کی موت و حیات کا موضوع ہے۔ملت اسلامیہ اگر ایک با وقار قوم کی حیثیت سے، دنیا میں اپنے عقیدے کے دفاع کے لئے، اپنی ثقافت، تہذیب اور تعلیمات کے دفاع کے لئے، اپنی دنیا اور آخرت کو بچانے کے لئے کسی طریقہ کو اختیار کر نا چاہتی ہے تو وہ طریقہ ’خلافت علیٰ منہاج النبوۃ‘ کا طریقہ ہے۔ |