Maktaba Wahhabi

65 - 111
نے اپنے ہاتھوں سے اُسامہ کے ہاتھ میں رکھی ہو، کسی کے اندر یہ قوت نہیں ہو سکتی کہ وہ ان ہاتھو ں کو یا اس علم کو تبدیل کرنے کی کوشش کرے۔ پھر اس طرح سے جواب دہی کا ایک ایسا احساس پیدا کیا گیا کہ مسلمانوں کی ایک چھوٹی سے چھوٹی عورت ایک بڑھیا بھی سر عام خلیفہ وقت کا احتساب کر سکتی ہے، وہ اس کے معاملے میں پوچھ سکتی ہے اور سیدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ یروشلم کے علاقہ سے واپس آرہے ہیں۔ راستے میں ایک بڑھیا کا شکستہ خیمہ دیکھتے ہیں بڑھیا سے ا س کی حالت پوچھتے ہیں۔ وہ کہتی ہے کہ خلیفہ کو پتہ نہیں کیا ہو گیا ہے۔ تو عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا:معافی چاہئے کہ میرے پاس اُمور سلطنت بہت زیادہ ہیں ۔تو وہ کہتی ہے کہ اگر اُمورِ سلطنت زیادہ ہو گئے ہیں اور تم اس کی استطاعت نہیں رکھتے تو بہتر ہے کہ منصب ِخلافت سے الگ ہو جاؤ ورنہ اس کی ذمہ داریا ں نبھاؤ۔ خلیفۃ المسلمین اس بات سے ناراض نہیں ہوتا بلکہ درخواست کرتا ہے کہ میں خدمت کے سارے تقاضے پورے کروں گا، مجھے معافی دے دو اور پھر معافی نامہ لکھنے کے لئے درخواست کر تے ہیں۔ 22 لاکھ مربع میل کے حکمران عمر فاروق رضی اللہ عنہ بڑھیا سے وہ معافی نامہ لکھواتے ہیں اور پھر یہ وصیت کرتے ہیں کہ میں جب مروں تو میرے ساتھ میرے اس معافی نامہ کو بھی دفن کر دیا جائے اور پھر نزع کے عالم میں اپنے بچوں سے کہتے ہیں کہ اُمت کی ماں سید ہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے پاس جاؤ اور یہ درخواست کرو کہ محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھی صدیق ِاکبر رضی اللہ عنہ کے پہلو میں دفن ہونے کی اجازت دی جائے، اُمت کی ماں نے اس کی اجازت دے دی تو اس کے باوجود فرمایاکہ بیٹے ابھی میرے سانس باقی ہیں اور میں خلیفۃ المسلمین ہوں جب میرے سانس اُکھڑ جائیں اجل مسمیٰ آجائے، میں اللہ کے پاس پہنچ چلاجاؤں تو تدفین سے پہلے ایک مرتبہ پھر اُمت کی ماں سے میرے لئے تدفین کی اجازت چاہنا۔ خلافت اسلامیہ میں جواب دہی اور مسؤلیت کے ایسے واقعات سے کتب تاریخ بھری پڑی ہیں، اطاعت بالمعروف کا ایسا نمونہ اوراقتدار کی حرص و ہوس سے الگ رہنے کی ایسی نظیراور کہیں نہیں ملتی۔ چاروں خلفا نے جب خلافت کا حلف اُٹھایا توابتدائی خطبات اور تقریرمیں ان کا کیا موضوع تھا ؟کتاب و سنت سے تمسک کا کیا معاملہ تھا ؟اپنی سمع و طاعت کو معروف کے ساتھ کیسا مخصوص رکھا ہے، یہ اس نظام خلافت کی وہ قوت ہے جو اس خلافتِ راشدہ کے اندر پوری قوت کے ساتھ ہمارے سامنے آتی ہے!
Flag Counter