Maktaba Wahhabi

61 - 111
اَكْثَرُهُمُ الْفٰسِقُوْنَ۰۰۱۱۰﴾[1] ’’تم بہترین اُمت ہو جو لوگوں کے لئے ہی پیدا کی گئی ہے کہ تم نیک باتوں کا حکم کرتے ہو اور بری باتوں سے روکتے ہواور اللہ پر ایمان رکھتے ہو۔ اگر اہل کتاب بھی ایمان لاتے تو ان کیلئے بہتر تھا۔ ان میں ایمان والے بھی ہیں لیکن اکثر فاسق ہیں۔‘‘ آج یہ اُمت اس خلافت کی نگہبان ہے اور محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خلافت علیٰ منہاج النبوہ کا جو پرچم ہمارے سپرد کیا تھا، آج اس کو تھامنے کی ضرورت ہے۔ پوری دنیا اس وقت انتشار کا شکار ہے ،مغرب خاندانی نظام کے اعتبار سے بکھر چکا ہے، وہاں کے سات ملکوں کے شہریوں کے پاسپورٹ پرباپ کی بجائے ماں کا نام لکھا جاتا ہے، 37 فیصد بچے اپنے باپ کا چہرہ پہچاننے سے قاصر ہیں۔ وہ مغرب جس کی تہذیب کٹ چکی ہے جو آبرو باختہ ہو چکی ہے جو ایک فاحشہ اور طائفہ کی طرح بدنام دنیا میں پھرتی ہے،آج اس فاحشہ تہذیب کو اپنے گلے سے لگانے کے لئے ہمارے بھی چند لوگ تیار ہیں ۔ شرمناک بات یہ ہے کہ پاکستان کی قرار دادِ مقاصداور اس کے آئین کے سیکشن 227، اسلامی نظریاتی کونسل کے تحفظات اس کی رپورٹیں اور یہ سارے شرعی ادارے اس کو نظام خلافت کی طرف لے جانے والے ہیں۔ افسوس ہے کہ ملک کا دستور اس ملک کو نظام خلافت کی طرف لے جانا چاہتا اور اسے کتاب وسنت کی سچی تصویر بنانا چاہتا ہے، لیکن ایک ایسی تصویر جو جاگیر داروں اور مغربی تہذیب کے رسیا لوگوں کی شکل میں اس نظام خلافت کا علیٰ منہاج النبوہ راستہ روکے ہوئے ہے۔ مسلمانوں کو اپنے اندر یہ روح بیدار کرنے کی ضرورت ہے کہ پھر اُٹھیں اور دنیا جس پیغام سے محروم ہے وہ نوید اُنہیں سنائیں۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ آج مشرق و مغرب میں مسلمانوں کے ایک نئے دور کا آغاز ہونے والا ہے۔ تاریخ کے اور اق کو توجہ کے ساتھ دیکھئے، دنیا کا نقشہ تبدیل ہونے والا ہے اور دنیا کے اس نقشے پر آپ غور کریں، وہ لوگ جنہوں نے ایک گول رنگ کا کرّہ دیکھا ہے جس پر تین حصے سمندر اور ایک حصہ خشکی ہے، اس کے اوپر کچھ خط اوپر سے نیچے کو آتے کچھ دائیں سے بائیں چلتے ہیں۔ ان خطوں کو دیکھئے، مسلمان مراکش سے لے کر ملائیشیا تک اس
Flag Counter