Maktaba Wahhabi

53 - 111
نمونہ ہمارے سامنے آ سکا ۔مسلمان جو مراکش سے لے کرانڈو نیشیا تک تقریباًدنیا کے سوا ارب سے زیادہ تعداد میں ہیں، ان تمام مسلمانوں کے دلوں کی دھڑکن میں یہ نظامِ خلافت موجود ہے۔ مسلمان اپنی حیثیتِ اجتماعی کے اندر جن پریشانیوں میں مبتلا ہیں،آ ج کی ریاستوں، ان سیاستوں اور ان کی معیشتوں کو اس طاغوتی نظامِ کفر اور شرک نے اس انداز سے ڈسا ہوا ہے کہ مسلمان پھر اس نظامِ خلافت کی طرف پلٹ نہ سکيں۔ قران مجید کے اندر یہ بتا دیا گیا ہے کہ اس نظامِ خلافت کے مقابلہ میں وقت کی ساری طاقتیں اور قو تیں مجتمع ہوں گی اور نظام خلافت کے چراغ کو بجھانے کی کوششیں کریں گی اور یہ بات فرمائی گئی کہ ﴿ يُرِيْدُوْنَ لِيُطْفِـُٔوْا نُوْرَ اللّٰهِ بِاَفْوَاهِهِمْ وَ اللّٰهُ مُتِمُّ نُوْرِهٖ وَ لَوْ كَرِهَ الْكٰفِرُوْنَ۰۰۸﴾[1] ’’وہ چاہتے ہیں کہ اللہ کے نور کو اپنے منہ سے بجھا دیں اور اللہ اپنے نور کو کمال تک پہنچانے والا ہے گو کافر برا مانیں۔‘‘ دنیا کا تمام کفر بلکہ یہود و نصارٰی اور ان کی ذریت جس جس شکل میں موجود ہیں یہ سارے کے سارے چاہتے ہیں کہ اللہ کی وہ روشنی جو اس کے نظام یعنی نظام شریعت کی شکل میں انسانی فلاح کے لئے اسے دی گئی ہے، اپنے منہ کی پھونکوں سے اسے بجھا دیں۔ مولانا ظفر علی خان نے اسی بات کی طرف راہنمائی کی تھی کہ نورِ خدا ہے کفر کی حرکت پہ خندہ زن پھونکوں سے یہ چراغ بجھایا نہ جائے گا اللہ نے اس بات کے لئے اُمتِ مسلمہ کو یہ مشن اورچارٹردے دیا اور یہ بتایا کہ ﴿ هُوَ الَّذِيْۤ اَرْسَلَ رَسُوْلَهٗ بِالْهُدٰى وَ دِيْنِ الْحَقِّ لِيُظْهِرَهٗ عَلَى الدِّيْنِ كُلِّهٖ وَ لَوْ كَرِهَ الْمُشْرِكُوْنَ۰۰۹﴾[2] ’’وہی ہے جس کے اپنے رسول کو ہدایت اور سچا دین دے کر بھیجا تاکہ اسے تمام مذاہب پر غالب کر دے اگرچہ مشرکین ناخوش ہوں۔‘‘ زمانے کے سارے مشرکین خواہ وہ امریکہ کی شکل میں ہوں یا روس کی شکل میں۔
Flag Counter