Maktaba Wahhabi

36 - 111
ڈھال بنا کر (حالانکہ امریکہ کو اِسلام کے شرعی قوانین سے سخت پرخاش ہے) رہا کر دیا گیا۔ انتہا تو یہ ہے کہ یہ دیت کی رقم بھی پاکستانی حکومت نے خود اَدا کی۔ آج تک دنیا میں اتنی تذلیل شاید کسی قوم کی نہ ہوئی ہو جتنی پاکستان کے حصے میں آئی کہ ۱۶ مارچ کو اس کو رہا کر دیا گیا۔ مگر ریمنڈ ڈیوس کی رہائی کا شکریہ امریکہ نے اس طرح ادا کیا کہ اگلے دن ہی بہت بڑا ڈرون حملہ کر کے ۱۰۰ کے قریب اَفراد، جس میں بڑے بڑے قبائلی معزز سردار شامل تھے، شہید کر ڈالے۔ یہ حملہ اتنا بڑا تھا کہ آرمی چیف نے اس کی شدید مذمت کی اور ساتھ پاکستانی فضائیہ کو بھی الرٹ کر دیا۔ حکومت کے اعلیٰ عہدیداروں نے بھی واقعہ کی شدید مذمت کی اور ڈرون حملے روکنے کا مطالبہ کیا۔ 9. مگر اس ڈرون حملے سے بھی کروڑ ہا گنا بڑا حملہ وہ تھا جو امریکہ کی ریاست فلوریڈا میں ایک جنونی پادری،ملعون ٹیری جونز کی نگرانی میں قران پاک کو (ہاں جی، اللہ کی مقدس ترین کتاب، جو ناموسِ عیسیٰ علیہ السلام اور ناموسِ مریم علیہا السلام کی بھی اصل محافظ ہے) کو دہشت گردی کے الزام میں، نذرِ آتش کر کے اہلِ اسلام پر کیا گیا۔ دراصل یہاں قرآن اور صاحبِ قرآن کی بے حرمتی کی ایک طویل دل خراش داستان ہے، جو بالا ختصار ملاحظہ فرمائیے: قرآنِ پاک کی بے حرمتی: یہودی عیسائی ابتداے اسلام ہی سے اسلام کے خلاف جل بھن رہے تھے مگر ان کو شاید تاریخ میں پہلی بار خوب کھل کھیلنے کا موقع ملا ہے۔ چونکہ آج تمام مسلمان حکمران ان کے بے دام غلام بنے ہوئے ہیں، اورمؤثر احتجاج کرنے والا کوئی رہ نہیں گیا۔ ویسے بھی مسلمانوں کا آپس میں کوئی اتحاد و اتفاق نہیں۔ لہٰذا دشمن آج اپنے جلے دل کے پھپھولے خوب نکال رہے ہیں۔ نائن الیون کے بعد منظم انداز میں قرآن ذی شان کی بے حرمتی کے واقعات اوپر تلے پیش آ رہے ہیں۔ گوانتانا موبے او ربگرام کے عقوبت خانوں میں قیدیوں کو ذہنی اذیت دینے کے لیے ان کے سامنے متعدد بار قرآن پاک کے اوراق پر فوجی چڑھ کرنا چتے رہے، ان کو فلش میں بہاتے رہے، ان پر کتے دوڑاتے رہے، یہ واقعات میڈیا میں چھپے، مگر کوئی احتجاج نہ ہوا۔ پھر ۲۰۰۵ء میں ان ملعونوں نے قرآن پاک کا ایک جعلی ایڈیشن ’فرقان الحق‘ The True Quran کے نام سے چھاپ کر سارے میڈیا میں پھیلا دیا مگر وہ بھی مؤثر نہ ہوا۔
Flag Counter