Maktaba Wahhabi

83 - 107
اسلام اور سائنس ابو فہیم اورشبیر احمد اختر اَنفس وآفاق میں آیاتِ الٰہیہ ﴿ وَ فِي الْاَرْضِ اٰيٰتٌ لِّلْمُوْقِنِيْنَۙ۰۰۲۰وَ فِيْۤ اَنْفُسِكُمْ1 اَفَلَا تُبْصِرُوْنَ﴾ اللہ کی بہترین تخلیق...انسان اس کائنات میں سب سے بڑی حقیقت اور خالق کائنات کا شاہکار خود انسان کا اپنا وجود ہے جو اپنے جسم و جثّہ کے اعتبار سے گو بہت بڑا نہیں مگر اس کی ساخت پر غور کیجئے تو اندازہ ہوتا ہے کہ اس جیسی یا اس کے قریب کوئی مشین آج تک کوئی بنا سکا ، نہ بنا سکے گا۔ پھر اربوں انسانوں میں سے کوئی بھی ایک دوسرے کی بالکل کاپی نہیں ہوتا۔ ایک عجیب و غریب اور وسیع و عریض کائنات کو اس میں سمیٹ کر رکھ دیا گیا ہے جسے انسان خود سمجھنے کی کوشش میں لگا ہوا ہے لیکن پوری طرح آج تک نہیں سمجھ سکا۔ جسم انسانی چھوٹے چھوٹے خلیات سے مل کر بنتا ہے۔ ایک اوسط قد و قامت کے انسانی جسم میں ان خلیات کی تعداد ایک کروڑ ارب کے قریب بتائی جاتی ہے۔ ایک ہی خلیے سے یہ تمام اربوں، کھربوں خلیے بنے ہیں۔ کروڑوں خلئے (Cell) روزانہ ختم ہوتے رہتے ہیں اور دوسرے خلیے اُسی وقت ان کی جگہ لے لیتے ہیں۔ اندازہ ہے کہ ہر سیکنڈ میں خون کے دس لاکھ سرخ خلیات ختم ہو جاتے ہیں اور اِسی تعداد میں نئے خلیات جنم لیتے ہیں۔ جسم انسانی میں بے شمار انواع و اقسام کے ان کھربوں خلیات کا آپس میں اتنا اشتراکِ عمل ہوتا ہے کہ ہر ایک اپنا کام بڑی ذمہ داری اور صحت کے ساتھ ادا کرتا ہے۔ ہر خلیہ اپنے فرضِ منصبی کو جانتا ہے کہ کس طرح اس سارے بدن کی بہتری اور اچھائی کے لئے اپنے حصے کا کام کرنا ہے۔ یہ انسانی خلیے ایک فصیل بند شہر کی طرح ہیں۔ اِس کی توانائی کی ضروریات پوری کرنے
Flag Counter