پیدا کیا جائے ۔ (اس نکتے پر کچھ گفتگو ذیل میں آئے گی) 8. چنانچہ اگر سرمایہ دارانہ نظام اور استعمار ایجنٹ حکمرانوں کو مسلم علاقوں میں بے دست و پا کرکے اسلامی خلافت قائم کر دی جائے تو تحریکاتِ خروج و انقلاب خود بخود ختم ہوجائیں گی، جب تک ایسا نہ ہوگا، ان تحریکات کا استحقاق وجود اور وجہ جواز بہر حال قائم رہے گا۔ (اسی لئے کہتے ہیں ’ضرورت ایجاد کی ماں ہے‘) حصّہ دوم: اقوالِ فقہا اورخروج ان اُصولی مباحث کے بعد اب آئیے اقوالِ فقہا کی طرف۔ معاصر منکرین خروج اپنے دعوے کے اثبات کے لئے فقہائے کرام کے ان اقوال کو بطور دلیل پیش کرتے ہیں جن میں فاسق و متغلب ملوک کے خلاف خروج سے منع کیا گیا ہے۔ درحقیقت اقوالِ فقہا کو بطورِ دلیل پیش کرنے سے پہلے ان کا درست محل سمجھنا ضروری ہے جسے دو پہلووں سے سمجھا جا سکتا ہے ، ایک اسلامی خلافت کے درجات کی روشنی میں۔ ثانیاً، خلافت اور جدید ریاستوں کے فرق کی روشنی میں۔ ذیل میں دونوں پر بالترتیب گفتگو کی جائے گی: 1) اقوالِ فقہا کا شرعی پہلو جیسا کہ واضح کیا گیا کہ خروج سے مراد، فاسق مسلمان حکمران کی اطاعت سے نکل کر بذریعہ قوت امر بالمعروف و نہی عن المنکر کی جدوجہد برپا کرناہے۔ خروج کی اصل اطاعتِ امیر کااطاعتِ شارع سے مشروط ہو نا اور مسلمانوں پر امر بالمعروف و نہی عن المنکر کا لازم ہونا ہے ۔ یہ امر کہ خروج کب کیا جائے علماء کے ہاں ایک مختلف فیہ مسئلہ ہے ۔ اس مسئلے میں درج ذیل اُمور اہمیت کے حامل ہیں: 1. علما کا اس امر پراجماع ہے کہ امامِ عادل کی اطاعت واجب ہے اور اس کی اطاعت سے نکلنا ان تمام وعیدوں کا مصداق بننا ہے جو احادیث میں ’الجماعۃ‘ سے علیحدگی اختیار کرنے والوں کے لئے بیان ہوئی ہیں۔ ایسے عادل حاکم کا تختہ اُلٹنے کے لئے ہتھیار اُٹھانا یا اس کے اقتدار کو کمزور کرنے کے لئے گروہ بندی کرنا بغاوت کے زمرے میں شمار ہوگا اور ایسا کرنے والوں کے ساتھ باغیوں کا سا معاملہ کیا جائے گا ۔ 2. اسی طرح خروج کے مفاسد سے بچنے کے لئے امارتِ جابرہ کے خلاف بھی خروج نہیں کرنا چاہئے کیونکہ یہ چھوٹے منکر کی جگہ بڑے منکر کا خدشہ مول لینے کے مترادف ہے۔ لیکن بذریعہ قوت نہی عن المنکر نہ کرنے کا مطلب حکمرانوں کو کھلا چھوڑ دینے یا ہر درجے میں نہی عن المنکر ترک کردینے کے مترادف نہیں ۔ شیخ عبد المنعم المصطفی حلیم نے ایسے حاکم کی اطاعت کے رویے پر نہایت خوبصورت بات کہی ہے کہ ’’اس صورتِ حال میں اطاعت سلبی نہیں کہ جس میں نہ تو نیکی کا |