Maktaba Wahhabi

100 - 107
’’ عالم باعمل کی فضیلت عابد کے مقابلے میں ایسی ہے جیسی بدرِ تمام کو سارے ستاروں پر ہے۔ ‘‘ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے مزید فرمایا: (( لَئِنْ تَمُوْتُ قَبِیْلَةٌ بأسْرها اَیْسَرُ عَلٰى اللهِ مِنْ مَوْتِ عَالِمٍ)) [1] ’’اگر کوئی قبیلہ اپنے تمام افراد سمیت مر جائے تو اللہ کے ہاں اس کا مرجا نا ایک عالم کے مرجانے سے زیادہ آسان ہے۔‘‘ کیونکہ ایک عالم ربّانی کے دنیا سے اُٹھ جانے سے علم و حکمت، دانش و فرزانگی، حق گوئی وبے باکی اور ہم دردی و غم گساری کے پہاڑ زمین بوس ہو جاتے ہیں۔ ایک عربی شاعر نے مذکورہ بالا حقائق کو درج ذیل اشعار میں بیان کیا ہے: لَعَمْرُكَ مَا الرزِّیَّةُ فَقْدُ مَالٍ وَلَا شَاةٌ تَمُوْتُ وَلَا بَعِیْرُ وَلٰکِنْ الرّزِیَّــةُ فَقْــدُ حِبْرٍ یَمُوْتُ بِمَوْتهِ خَلْقٌ کَثِیْرٌ ’’تیری عمر کی قسم مال و زر کا ہاتھ سے جاتے رہنا قابل افسوس مصیبت نہیں ہے اور نہ ہی کسی بکری یا اونٹ کا مر جانا مصیبت سمجھا جاتا ہے۔ اصلی اور حقیقی مصیبت تو کسی عالم کا ہاتھ سے جاتے رہنا ہے کیونکہ اس کی موت سے بہت سی مخلوق مر جاتی ہے۔‘‘ اس بات میں ذرّہ برابر مبالغہ نہیں کہ مولانا ابو الکلام آزاد مرحوم اور مولانا سیّد ابو الاعلیٰ مودودی مرحوم کے بعد دیگر جماعتوں کو بالعموم ...اور جماعت اہل حدیث کو بالخصوص مولانا سید داؤد غزنوی اور مولانا محمد اسماعیل سلفی کے بعد مولانا معین الدین لکھوی رحمہ اللہ جیسا دانش مند اور معاملہ فہم اور دور اندیش قائد اور سیاست دان میسر نہیں آیا۔ حضرت مولانا عبد القادر حصاروی رحمۃ اللہ علیہ ایسے علما وفضلا کی وفات پر کہا کرتے تھے: گُل گئے گُلاب گئے باقی خالی دھتورے رہ گئے عقلاں والے چلے گئے باقی بے شعورے رہ گئے حضرت مولانا معین الدین لکھوی رحمۃ اللہ علیہ ، سید نذیر حسین دہلوی شیخ الکل فی الکل کے مشہود لہ بالخیر گھرانے کے فردِ فرید ہونے کے باوجود جب مولانا احمد علی لاہوری کے ہاں دورۂ تفسیر قرآن کے لئے گئے تو اُنہوں نے اُن سے پوچھا: بیٹا پہلے بھی کہیں دورہ تفسیر کیا ہے تو آپ نے حضرت مولانا محمد ابراہیم میر سیالکوٹی کا نام لیا کہ میں اُن سے بھی اس سلسلے میں فیض یاب ہو چکا ہوں تو حضرت لاہوری رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا: بیٹا!ان جیسے متبحر عالم کے بعد مجھ جیسے گنہگار کے پاس پڑھنے کی آپ کو کیا ضرورت تھی؟ خیر جب وہاں دورۂ تفسیر مکمل ہوا اور امتحان میں دو طلبا برابر برابر نمبر حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئے۔ اب ان
Flag Counter