مودودی رحمہ اللہ کے دارالسلام پٹھان کوٹ سے آنے جانے کے وقفے کے دوران لاہور میں ڈیڑھ سال مدرسہ، مسجد، ماہانہ رسالہ اور دارالاقامہ کی نگرانی کرتے رہے۔ اسلامی مشن سنت نگر کے نائب صدر، ہومیوپیتھک ٹرسٹ کے وائس چیئرمین، چوہدری رحمت علی میموریل ٹرسٹ، جنرل کونسل انجمن حمایت اسلام او رکمیونٹی ڈویلپمنٹ سنٹر لاہو رکے ممبر رہے۔ تعلیم القرآن سوسائٹی سمن آباد اور جمعیت تعلیم القرآن ٹرسٹ کراچی، ادارہ اشاعتِ علوم اسلامیہ ملتان کے علاوہ صدیقی ٹرسٹ کراچی کے ساتھ خصوصی تعاون کرتے رہے۔ حج و عمرہ کی سعادت : چھ سات بار حرمین شریفین کی زیارت نصیب ہوئی۔ متعدد بار عالمی تنظیم ’رابطہ عالم اسلامی‘ مکہ مکرمہ کی دعوت پر یہ سعادت ملی ۔ الحمدللہ حافظ صاحب کے اس مقدس فریضہ کی ادائیگی کے علاوہ رابطہ سے تعاون اور عالمی سطح پراشاعتِ اسلام کے مقاصد کے لیے ایک حد تک مثبت نتائج بھی برآمد ہوئے۔ ایک بھٹکی ہوئی اماں کو جو بے چاری اَن پڑھ تھی، اس کو بڑی مشقت سے ہمراہ لے کر معلّم تک پہنچایا کہ یہ بھی دراصل ایک سنت پر عمل کا ثبوت تھا۔ حرم کعبہ میں آسان ترجمہ کے حوالے سے کچھ تحریر فرما رہے تھے۔ گزرتے ہوئے ایک عرب شیخ کے استفسار پربتایا تو اُس نے جیب سے گنے بغیر کافی ریال نکال کر دے دیئے۔ حافظ نذر احمد نے چندہ لینے سے معذرت چاہی تو کہا :’’اس مشن میں میری طرف سے اللہ کی رضا کے لیے سیاہی کے لیے ہی قبول فرما لیجئے کہ نجات کا ذریعہ بن جائے۔‘‘ فتح الحمید:مولانا عبدالحمید کا ترجمہ قرآن آپ نے جدید ترتیب کے ساتھ سطر بہ سطر کیا جسے انجمن حمایت اسلام، لاہو رنے شائع کیا۔ طب نبوی صلی اللہ علیہ وسلم میں حافظ صاحب لکھتے ہیں کہ ’’حکیم کا کوئی فعل حکمت سے خالی نہیں ہوتا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم تو صاحبِ وحی تھے، میں نے موضوع سے متعلق ہر حدیث اس لالچ سے چن لی ہے کہ معلوم نہیں کون سی بات کس کے دل میں اُتر جائے اور ذریعہ ہدایت بن جائے اور یہی بات اپنی نجات کا ذریعہ قرار پائے۔ نیز آپ صلی اللہ علیہ وسلم کےمعالجات کی افادیت اور ان کے تیر بہدف ہونے میں کسی شک و شبہ کی ہرگز گنجائش نہیں۔‘‘ |