قبل۶۰دن کا نوٹس دینا ہو گا اور اس سلسلہ میں ان کے خلاف سماعت کا اختیار سپریم کورٹ کو ہو گا۔ ان کے خلاف اِلزام یا دعویٰ غلط یا جھوٹا ثابت ہونے کی صورت میں فریق کاروائی کو شرعی قانون کے مطابق سزا دی جائے گی۔ البتہ ان کے خلاف کسی عدالت سے گرفتاری کے وارنٹ جاری نہیں کیے جائیں گے۔ دعویٰ یا الزام ثابت ہونے کی صورت میں ان کو ملک کے قانون کے مطابق سزا دینے کا اختیار سپریم کورٹ کو حاصل ہو گا۔ 12.آئین کے جدول نمبر۳میں ’حلف‘ کے الفاظ میں ترمیم کر کے آئین کے ساتھ ’قرآن اور سنت کے تقدس اور تحفظ‘ کے الفاظ کا اضافہ کیا جائے۔ 13.آئین کے جدول نمبر۴کے حصہ دوم، آئٹم نمبر۴۸کا اضافہ کیا جائے جو حسب ِذیل ہے: ’’(۴۸)شریعت میں وہ تمام اُمور شامل ہوں گے جو اس سے متعلق ہیں ۔ تا کہ اس سے وفاقی اور صوبائی اسمبلیوں کو قرآن وسنت کے مطابق قانون سازی کے اختیارات حاصل ہوں ۔‘‘ [تیارکردہ : ۱۹۸۶ئ] |