المادۃ التاسعۃ: الأسرۃ ھي نواۃ المجتمع السعودي… ویُربی أفرادھا علی أساس العقیدۃ الإسلامیۃ وما تقتضیہ من الولاء والطاعۃ ﷲ ولرسولہ صلی اللہ علیہ وسلم ولأولي الأمر… واحترام النظام وتنفیذہ وحب الوطن والاعتزاز بہ وبتاریخہ المجید دفعہ9: سعودی معاشرے کی بنیاد ’خاندان‘ ہے جس کے افراد کی تربیت اسلامی عقیدے اور اس کے تمام تقاضوں … مثلاً: اللہ اور اُس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم اور اولوا الامر کی اطاعت وفرمانبرداری، نظامِ حکومت کا احترام اور اس کا نفاذ، وطن سے محبت پر اور اس کی شاندار تاریخ پر افتخار… کی اساس پرکی جائے گی۔ المادۃ العاشرۃ: تحرص الدولۃ علی توثیق أواصر الأسرۃ، والحفاظ علی قیمھا العربیۃ والإسلامیۃ، ورعایۃ جمیع أفرادھا، وتوفیر الظروف المناسبۃ لتنمیۃ ملکاتہم وقدراتہم دفعہ 10: حکومت، خاندان کے مابین تعلق کو مضبوط بنانے، اس کی عربی اور اسلامی اقدار کی حفاظت کرنے، اس کے تمام افراد کی دیکھ بھال اور ان کی اہلیتوں اور صلاحیتوں کو پروان چڑھانے اور ان سے بھرپور فائدہ اُٹھانے کے لیے مناسب ماحول مہیا کرنے میں انتہائی طور پر کوشاں رہے گی۔ المادۃ الحادیۃ عشرۃ: یقوم المجتمع السعودي علی أساس من اعتصام أفرادہ بحبل اﷲ،وتعاونہم علی البر والتقویٰ،والتکافل فیما بینہم، وعدم تفرقھم دفعہ11 :سعودی معاشرے کا قیام اس اساس پرہوگا کہ اس کے تمام افراد اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھام لیں ، نیکی اور پرہیزگاری کے اُصولوں پر ایک دوسرے سے تعاون کریں ، باہم ایک دوسرے کا سہارا بنیں اور تفرقہ سے اجتناب کریں ۔ المادۃ الثانیۃ عشرۃ: تعزیز الوحدۃ الوطنیۃ واجب، وتمنع الدولۃ کل مایؤدي للفرقۃ والفتنۃ والانقسام دفعہ 12: ملکی وحدت اور سا لمیت کی حفاظت ہر سعودی شہری کا فرض ہے اور حکومت ہر ایسی |