Maktaba Wahhabi

43 - 79
اجتناب لازم ہو گا۔ ’’جو شخص اس کی خلاف ورزی کا مرتکب ہو گا، وہ مستوجبِ سزا ہو گا۔ (یہاں کوئی سزا متعین کر دی جائے) بشرطیکہ کسی دیگر قانون کے تحت یہ جرم مستوجبِ سزا نہ ہو۔‘‘ دفعہ نمبر (۱۴): ذرائع ابلاغ کی تطہیر: تمام ذرائع ابلاغ سے خلافِ شریعت پروگراموں ، فواحش اور منکرات کی اشاعت ممنوع ہو گی۔ جو شخص اس کی خلاف ورزی کا مرتکب ہو گا، مستوجبِ سزا ہو گا (یہاں متعین طور پر سزا کا ذکر کرنا مناسب ہو گا، مثلاً دو سال قید با مشقت اور جرمانہ) بشرطیکہ کسی دوسرے قانون کے تحت یہ جرم مستوجبِ سزا نہ ہو۔ دفعہ نمبر (۱۵): حرام کی کمائی پر پابندی: خلافِ شریعت کاروبار کرنا اور حرام طریقوں سے دولت کمانا ممنوع ہو گا۔ جو شخص اس کی خلاف ورزی کا مرتکب ہو گا، مستوجبِ سزا ہو گا (یہاں سزا متعین کی جائے) بشرطیکہ کسی دوسرے قانون کے تحت یہ جرم مستوجبِ سزا نہ ہو۔ دفعہ نمبر (۱۶): بنیادی حقوق کا تحفظ: شریعت نے جو بنیادی حقوق باشندگان ملک کو دیئے ہیں ، ان کے خلاف کوئی حکم نہیں دیا جائے گا۔ دفعہ نمبر (۱۷): قواعد سازی کے اختیارات: اس ایکٹ کے مقاصد کے حصول اور شریعت کے عملی نفاذ اور اس قانون پر عمل در آمد کرانے کے لئے مرکزی حکومت کو اختیار ہو گا کہ ضروری قواعد وضع کرے، ان قواعد کا نفاذ اس دن سے ہو گا جس دن مرکزی حکومت اُنہیں گزٹ میں شائع کرے گی۔ نمائندگان کے دستخط محمد عبد القیوم ہزاروی (ناظم اعلیٰ جامعہ نظامیہ رضویہ، لاہور) حافظ عبد الرحمٰن مدنی (رابطہ علمائے اہل حدیث پاکستان) محمد اجمل غفرلہ (نائب امیر مرکزیہ جمعیۃ علمائے اسلام پاکستان) محمد اسلم سلیمی (نائب قیم جماعت اسلامی، پاکستان) میاں شیر عالم ایڈووکیٹ (نائب صدر ورلڈ ایسوسی ایشن آف مسلم جیورسٹس)
Flag Counter