Maktaba Wahhabi

39 - 79
2.قادیانی جماعت یا لاہوری جماعت کا کوئی شخص (جو خود کو قادیانی یا کسی دیگر نام سے موسوم کرتے ہیں )جو زبانی یا تحریری الفاظ سے یا ظاہری حرکات سے اپنے عقیدہ میں پیروی کردہ عبادت کے لیے بلانے کے لیے کسی طریقہ یا شکل کو بطورِ اذان کے حوالہ دے یا اس طرح اذان دے جس طرح مسلمان دیتے ہیں تو اسے دونوں اقسام میں سے کسی قسم کی سزاے قید دی جائے گی جس کی مدت تین سال تک ہوسکتی ہے اور وہ جرمانہ کا بھی مستوجب ہوگا۔ ج) قادیانی جماعت وغیرہ کے اشخاص کا خود کو مسلمان کہنا یا اپنے عقیدہ کی تبلیغ یااشاعت کرنا: قادیانی جماعت یا لاہوری جماعت کا کوئی شخص (جو خود کو قادیانی یا کسی دیگر نام سے موسوم کرتا ہو) بلا واسطہ یا بالواسطہ خود کو مسلمان ظاہر کرتا ہو یا اپنے عقیدہ کا بطورِ اسلام کے حوالہ دیتا ہو یا موسوم کرتا ہو یا دیگران کو اپنا عقیدہ قبول کرنے کی مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچائے، اسے دونوں اقسام میں سے کسی قسم کی سزاے قید دی جائے گی جس کی مدت تین سال تک ہوسکتی ہے اور سزاے جرمانہ کا بھی مستوجب ہوگا۔‘‘ نکتہ21:’’ملک کے مختلف ولایات و اَقطاع مملکت ِواحدہ کے انتظامی اجزا متصور ہوں گے ان کی حیثیت نسلی، لسانی یا قبائلی یونٹس کی نہیں محض انتظامی علاقوں کی ہوگی جنہیں انتظامی سہولتوں کے پیش نظر مرکز کی سیادت کے تابع انتظامی اختیارات سپرد کرنا جائز ہوگا۔ تبصرہ: پارلیمانی کمیٹی برائے دستوری ترامیم ان معاملات (دستور میں صوبائی آزادی اور کنکرنٹ لسٹ) کا احاطہ کئے ہوئے ہے۔ اس وقت ان اُمور کو اُٹھانا موزوں نہ ہے کیونکہ موجودہ حالات میں ان پر کافی پیش رفت ہوچکی ہے۔ نکتہ22:’’دستور کی کوئی ایسی تعبیر معتبر نہ ہوگی جو کتاب و سنت کے خلاف ہو۔‘‘ تبصرہ: آئین پاکستان کی رُو سے کوئی قانون خلافِ قرآن یا سنت نہیں بن سکتا۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ قانون کی تعبیر بھی خلافِ سنت یا احکامِ قرآن نہیں کی جاسکتی بہرحال اس نکتہ پرمزید اصرار ضروری ہے۔
Flag Counter