3) بعض قوانین کا اطلاق: i. وہ قوانین جو شیڈول نمبر ۱ کے کالم ۲ میں دیئے گئے ہیں اور شمال مغربی سرحدی صوبے میں اس ریگولیشنز کے نفاذ سے قبل نافذ العمل تھے، اور ان کے علاوہ وہ تمام قوانین، نوٹیفکیشن اور احکامات جو ریگولیشنز کے آغاز اور نفاذ سے قبل مذکورہ علاقوں میں نافذ العمل تھے۔ ii. وہ تمام قوانین جن کا اطلاق مذکورہ علاقے پر ہو گا جن میں وہ قوانین بھی شامل ہیں جو ذیلی پیرا گراف نمبر ۱ میں بیان کئے گئے ہیں اور جو ان تمام مستثنیات اور ترامیم سے مشروط ہوں گے جن کا ذکر موجودہ ریگولیشنز میں کیا گیا ہے۔ 4. بعض قوانین کالعدم ہوجائیں گے یا ان پر عمل درآمد نہیں ہو گا : اگر اس ریگولیشنز کے آغازاورنفاذ سے فوری پیشتر ، مذکورہ علاقوں میں کوئی ایسا قانون نافذ العمل تھا اور اس پر عمل درآمد ہو رہا تھا ، کوئی ایسا ذریعہ ، رسوم و رواج یا کسی اور شکل میں کوئی بھی ایسا قانون موجود تھا جو قرآن مجید اور سنت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کے احکامات ، تعلیمات اور ہدایات کے عین مطابق نہ تھا تو ایسی صورت میں موجودہ ریگولیشنز کا نفاذ ہوتے ہی اس علاقے میں ایسے تمام قوانین فوری طور پر کالعدم تصور کئے جائیں گے ۔ 5. عدالتیں : ’دار القضا‘ اور ’دار القضا‘ کے علاوہ مذکورہ علاقے میں درج ذیل عدالتیں بھی کام کرتی رہیں گی جنہیں با اختیار دائرۂ عمل و اختیار حاصل رہے گا: الف ) ضلع قاضی کی عدالت ب) اضافی ضلع قاضی کی عدالت ج) اعلیٰ علاقہ قاضی کی عدالت د) علاقہ قاضی کی عدالت ہ) ایگزیکٹو مجسٹریٹ کی عدالتِ قضا 6. ان کے اختیارات اور فرائض: 1) مذکورہ علاقے میں تعینات ہونے والے علاقہ قاضی کو شامل مغربی سرحدی صوبے کے عدالتی افسر کا درجہ اور حیثیت حاصل ہو گی۔ بہرنوع اس سلسلے میں ترجیح ان عدالتی افسران کو دی |