Maktaba Wahhabi

90 - 127
ہے ۔ اس کو بڑا کرکے ٹی وی سکرین پر دکھایا جا رہا ہے تو یہ تصویر نہیں بلکہ تصویر کا ظل اور سایہ ہے، جیسا کہ کویتی موسوعہ فقہیہ میں ہے: ’’ومن الصّور غیرالدائمۃ ظل الشيء إذا قابل أحد مصادر الضوء ۔۔۔ ومن الصور غیر الدائمۃ الصور التلیفزیونیۃ فإنھا تدوم ما دام الشریط متحرکًا فإذا وقف انتھت الصورۃ‘‘ (الموسوعۃ الفقھیۃ: ج ۱۲/ص ۹۳) ’’غیردائمی تصاویر میں سے شے کا سایہ بھی ہے جب اس کو روشنی کے مرکز کے بالمقابل کھڑا کیا جاتا ہے… ایسے ہی غیردائمی تصاویر میں ٹی وی کی تصاویر بھی شامل ہیں کیونکہ یہ اسی وقت تک ہی باقی رہتی ہیں ، جب تک کیسٹ چلتی رہتی ہے، جب کیسٹ رک جاتی ہے، تصویر بھی رک جاتی ہے۔‘‘ 2. دوسری قسم وہ ہے جس میں فلم کا واسطہ درمیان میں نہیں ہوتا۔بلکہ براہِ راست وہ چیز ٹیلی ویژن پر کاسٹ کی جاتی ہے مثلاً ایک آدمی ٹی وی سٹیشن میں بیٹھا ہوا تقریر کر رہا ہے ۔ یا کسی اور جگہ تقریر کر رہا ہے اور ٹی وی کیمرے کے ذریعے براہِ راست اس کی تقریر اور اس کی تصویر ٹی وی سکرین پر دکھائی جا رہی ہے۔ درمیان میں فلم اور ریکارڈنگ کا کوئی واسطہ نہیں تو یہ بھی تصویر کے حکم میں نہیں ۔ کیونکہ تصویر وہ ہوتی ہے جس کو کسی چیز پر علیٰ صفت الدوام، ثابت اور مستقر کردیا جائے۔ لہٰذا اگروہ تصویر علیٰ صفت الدوام کسی چیز پر ثابت اور مستقر نہیں ہے تو پھر وہ تصویر نہیں ہے بلکہ عکس ہے۔ لہٰذا براہِ راست دکھائی جانے والی تصویر عکس ہے، تصویر نہیں ۔ مثلاً کوئی شخص یہاں سے دومیل دور ہے اور اس کے پاس ایک شیشہ ہے، اس شیشہ کے ذریعے وہ یہاں کا منظر دیکھ رہا ہے۔ ظاہر ہے کہ وہ شخص دو میل دور بیٹھ کر شیشے میں یہاں کا عکس دیکھ رہا ہے، وہ تصویر نہیں دیکھ رہا ہے ، اس لیے کہ یہ عکس کسی جگہ پر ثابت اور مستقر علیٰ صفت الدوام نہیں بالکل اسی طرح براہِ راست ٹیلی کاسٹ کرنے کی صورت میں برقی ذرات کے ذریعہ انسان کی صورت کے ذرات منتقل کئے جاتے ہیں ، پھر ان کو سکرین کے ذریعہ دکھایا جاتا ہے، لہٰذا یہ عکس ہے تصویر نہیں ۔ 3. تیسری قسم وہ ہے جو ویڈیو کیسٹ کے ذریعہ دکھائی جاتی ہے ۔یعنی ایک تقریر اور اس کی
Flag Counter