Maktaba Wahhabi

119 - 127
اور شکایت ہے یا ربّ مجھے خداوندانِ مکتب سے سبق شاہین بچوں کو دے رہے ہیں خاکبازی کا سیدابوالاعلیٰ مودودی رحمہ اللہ نے مغربی علوم کا پوری طرح مطالعہ کیا۔ ان علوم کا تجزیہ کیا، اس کے صالح اجزا دریافت کئے اور پھر ایک جامع اسلامی فکر، جدید تعلیم یافتہ افراد کے سامنے پیش کرنے کی اچھی کوشش کی۔ وہ مغربی علوم کے مطالعے کے بارے میں فرماتے ہیں : ’’جاہلیت کے زمانہ میں ، میں نے بہت کچھ پڑھا ہے۔ قدیم و جدید فلسفہ، سائنس، معاشیات، سیاسیات پربھی خاصی لائبریری دماغ میں اُتار چکا ہوں مگر جب آنکھ کھول کر قرآن کو پڑھا تو بخدا یوں محسوس ہوا کہ جو پڑھا تھا ، سب ہیچ تھا، علم کی جڑ تو اب ہاتھ آئی ہے۔‘‘ (’میری محسن کتابیں ‘ ازمولانا عمران خان، مطبوعہ معارف پریس اعظم گڑھ، ۱۹۴۶ء‘ بحوالہ مغربی زبانوں کے ماہر علماء از پروفیسر سید محمد سلیم، صفحہ ۱۲۷) دینی مدارس کے خلاف حکومتی جبر پاکستانی حکومت نے تمام غیر ملکی مسلمانوں کو جو دینداری اور تقویٰ میں بے مثال تھے، دہشت گرد قرار دے کر وطنِ عزیز سے باہر نکال دیا۔ اس کے ساتھ ہی دینی علوم کے طلبہ کو بھی دیس نکالا دے دیا گیا۔ ملک بھر کے مدارس سے تمام غیر ملکی طلبہ اور اساتذہ نکال دیئے گئے۔ حد تو یہ ہے کہ عالمی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد بھی سُونی ہوگئی کیونکہ وہاں سے بھی اکثر غیرملکی جید اساتذہ اور شاگردوں کو ان کے ملکوں میں واپس بھیج دیا گیا۔ اوربھارت نے فوراً ہمارے ملک سے نکالے گئے طلبہ کو اپنے ہاں مدارس میں داخلہ دینے کی پیشکش کردی۔ افسوس! اسلام کے نام پربنائے گئے ملک میں اسلام کی تعلیم حاصل کرنے کے لئے آنے والے مہمان طلبہ و اساتذہ کے ساتھ یہ سلوک! اور دوسری طرف سیکولر کہلانے والے بھارت ان تمام ممالک کے ساتھ اپنے سیاسی تعلقات کو مضبوط کرنے کی خاطر ان کو اپنے ہاں داخلہ دینے کی پیشکش کردی جبکہ پاکستانی حکومت دہشت گردی کے خلاف امریکہ کی خاطر جہاد کرتے کرتے اپنے ہی ملک کے بیشتر حصوں میں ظلم و ستم کا بازار گرم کئے ہوئے ہے۔ پاکستانی فوج جس کا شعار، ایمان، تقویٰ اور جہاد ہوا کرتا تھا، اب سوات اور قبائلی علاقوں میں
Flag Counter