Maktaba Wahhabi

118 - 127
میٹرک، ایف اے اور بی اے کے امتحان بھی دلاتے رہتے ہیں ۔ مگر جو مغرب کا پروپیگنڈا ہے کہ مدارس دہشت گرد پیدا کرتے ہیں ، یہ صرف تعصب ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ دینی مدارس اپنے طلبہ میں دین اسلام سے اور اسلامی اقدار سے محبت سکھاتے ہیں ۔ وہ ان کو اللہ و رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمانبردار بناتے ہیں ۔ اللہ کے سوا کسی کے سامنے دبنے اور جھکنے سے روکتے ہیں ۔ وہ مسلمانوں پر ہونے والے ظلم و ستم کے خلاف ان کو سینہ سپر ہونے کی تعلیم دیتے ہیں ۔ اپنا دفاع کرنا تو سب کا حق ہے۔ دنیا کی ہر قوم، ہر ملک حتیٰ کہ جانور حیوان سبھی اپنا دفاع کرتے ہیں ۔ مگر غیر مسلم قوتیں مسلم دشمنی میں متحد ہوکر نعرہ لگاتی ہیں کہ ہمارے مطیع فرماں بن کر رہو، وگرنہ پتھر کے زمانے میں دھکیل دیئے جاؤ گے۔ اصل میں یہ کمزوری دینی مدارس کی نہیں خود مسلمان حکمرانوں کی کمزوری ہے کہ وہ نظامِ کفر کے آگے اپنے اقتدار کی خاطر ڈھیر ہوچکے ہیں مگر سارا الزام دینی مدارس پرعائد کیا جارہا ہے۔ کیونکہ پچھلے پچاس برسوں سے صرف مسلمانوں کے اسلامی مدارس میں اضافہ ہورہا ہے جبکہ یہودیوں اور عیسائیوں کے مذہبی ادارے اور چرچ ویران ہورہے ہیں ۔ شاعر اکبر الہ آبادی اپنے مخصوص اندا زمیں لکھتے ہیں : تعلیم جو دی جاتی ہے ہمیں وہ کیا ہے، فقط بازاری ہے جو عقل سکھائی جاتی ہے وہ کیا ہے’ فقط سرکاری ہے اک علم تو ہے بت بننے کا، اک علم ہے حق پرمٹنے کا اس علم کی سب دیتے ہیں سنو، اس علم میں ماہر کون کرے؟ ( کلیاتِ اکبر) اور علامہ اقبال رحمہ اللہ نے کہا : ہم سمجھتے تھے کہ لائے گی فراغت تعلیم کیا خبر تھی کہ چلا آئے گا اِلحاد بھی ساتھ اور کرسکتے تھے جو اپنے زمانے کی امامت وہ کہنہ دماغ اپنے زمانے کے ہیں پیرو
Flag Counter