Maktaba Wahhabi

52 - 79
کا حکم دیا ہے اور اگر اس سے مراد گناہ اور سرکشی کے کاموں میں تعاون ہے تو وہ ویسے ہی حرام ہے، یعنی اگر اس طرح خیر کا کام کرنا مقصود ہے تو اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشادات میں اس کام کی پوری رہنمائی ملتی ہے، استاد کے ساتھ(اس نسبت) کی کوئی ضرورت نہیں ۔ اگر برائی مقصود ہے تو اللہ اور اس کے رسول اُسے حرام قرار دے چکے ہیں ۔۔۔ کسی کے لئے یہ جائز نہیں کہ کسی دوسرے شخص سے اپنی ہر بات منوانے پر عہد لے یا اس بات پر کہ جس کامیں دوست ہوں ، اس سے دوستی رکھو اور جس کا میں دشمن ہوں ، اُ س سے دشمنی رکھو، بلکہ ایسا کرنے والا چنگیز خان اور اس کے حواریوں جیسا ہے جو ہر اس شخص کو اپنا دوست اور حمایتی سمجھتے ہیں جو ان کی ہاں میں ہاں ملاتا ہو اور ہر اس شخص کو اپنا بدترین دشمن سمجھتے ہیں جو ان کی مخالفت کرتا ہو، بلکہ اُنہیں اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ کیا ہوا عہد یاد رکھنا چاہئے کہ اطاعت صرف اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی ہے۔ اسے وہی کام کرنا ہے جس کا حکم اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے دیا ہے، ہر اُس چیز کو حرام ٹھہرانا ہے جسے اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے حرام ٹھہرایا ہے۔ وہ اپنے اساتذہ (ومشائخ) کے حقوق کا ضرور خیال رکھے،لیکن اُتنا جتنا کہ اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے خیال رکھنے کا حکم دیا ہے۔ اگر کسی کا اُستاد مظلوم ہو تو اس کی مدد کرے، اگر ظلم کرے تو اس کی ظلم پراعانت نہ کرے بلکہ اُسے ظلم کرنے سے روکے، جیسا کہ صحیح حدیث سے ثابت ہے: نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:’’اپنے بھائی کی مدد کرو چاہے وہ ظالم ہو یامظلوم!‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا گیا:مظلوم ہو تو ہم اس کی مدد کرتے ہیں ، لیکن ظالم ہو تو اس کی مدد کیسے ہوگی؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:’’تم اُسے ظلم کرنے سے روکو، یہی اس کی مدد ہے۔‘‘ (فتاویٰ ابن تیمیہ:۸/۱۶تا۱۸) باقی یہ کہنا کہ ’’جس کا کوئی پیر نہیں اس کا پیرومرشد شیطان ہے۔‘‘ یہ بات اُس شخص کے لئے تو درست ہے جس نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت کا طوق اپنی گردن سے اُتار پھینکا ہو، لیکن وہ شخص جو صرف اپنی نسبت اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم اور اُن کی حدیث کی طرف کرتا ہو، اُسے شیطان کی طرف منسوب کرنا، اپنے ایمان کوضائع کرنا ہے، ’’ما أنا علیہ وأصحابي‘‘ کا تقاضا یہی ہے کہ ہر اُس عمل سے اجتناب کیا جائے جس پر مہرنبوت ثبت نہ ہو اور جسے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے نہ کیا ہو۔ اللہ تعالیٰ تمام کلمہ گو حضرات کو اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت کے عہد کو پورا کرنے کی توفیق عطافرمائیں ۔ وآخر دعوانا ان الحمدﷲ رب العالمین
Flag Counter