Maktaba Wahhabi

75 - 96
اُمیدنہیں کی جاسکتی۔‘‘ 5. مشہور مفسر زمخشری، اسی آیت کی تفسیر میں بیان کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ یرخینھا علیھن ویغطین بھا وجوھھن وأعطافھن (الکشاف:ج۲/ص۲۲۱) ’’وہ اپنے اوپر اپنی چادروں کا ایک حصہ لٹکا لیا کریں اور اس سے اپنے چہرے اور اپنے اطراف کو اچھی طرح ڈھانک لیں ۔‘‘ 6. علامہ نظام الدین نیشاپوری رحمۃ اللہ علیہ اپنی تفسیر ’غرائب القرآن‘ میں اسی آیت کی تفسیر میں لکھتے ہیں : ’’عورتیں اپنے اوپر چادر کا ایک حصہ لٹکا لیا کریں ، اس طرح عورتوں کو سر اور چہرہ ڈھانکنے کا حکم دیا گیا ہے۔‘‘ (ج ۲۲/ ص ۳۲ ) 7. مشہور حنفی مفسر ابوبکر جصاص رحمۃ اللہ علیہ اپنی تفسیر میں اسی آیت کے بارے میں تحریر کرتے ہیں کہ في ھذہ الآیۃ دلالۃ أن المرأۃ مأمورۃ بستر وجھھا عن الأجنبیین وإظہار الستروالعفاف عند الخروج لئلا یطمع أھل الریب فیھن ’’یہ آیت اس بات پر دلالت کرتی ہے کہ عورت کو اجنبیوں سے اپنا چہرہ چھپانے کا حکم ہے اور اسے گھر سے نکلتے وقت ستر اور عفت کا اظہار کرنا چاہئے تاکہ مشتبہ سیرت و کردار کے لوگ اسے دیکھ کر کسی طمع میں مبتلا نہ ہوں ۔‘‘ (احکام القرآن :ج۳/ ص۴۵۸ ) 8. علامہ عبداللہ بن احمد بن محمود نسفی رحمۃ اللہ علیہ اپنی تفسیر ’تفسیر نسفی‘ میں اسی آیت کے تحت لکھتے ہیں کہ ومعنی ﴿یُدْنِیْنَ عَلَیْھِنَّ مِنْ جَلاَبِیْبِھِنَّ﴾ یرخینھن علیھن ویغطین بھا وجوھھن وأعطافھن (تفسیر نسفی: ج۳/ ص۳۱۳) ’’اور آیت کے الفاظ یُدْنِیْنَ عَلَیْھِنَّ مِنْ جَلاَبِیْبِھِنَّ کا مطلب یہ ہے کہ عورتیں اپنے اوپر اپنی چادروں کا ایک حصہ لٹکا لیاکریں اور اس طرح اپنے چہروں اور اپنے اطراف کو اچھی طرح ڈھانک لیں ۔‘‘ 9. مفتی محمد شفیع مرحوم اپنی تفسیر ’معارف القرآن‘ میں اسی آیت کے تحت لکھتے ہیں کہ ’’اس آیت نے بصراحت چہرہ کے چھپانے کا حکم دیا ہے۔ جس سے اس مضمون کی مکمل تائید ہوگئی جو اوپر حجاب کی پہلی آیت کے ذیل میں مفصل بیان ہوچکا ہے کہ چہرہ او رہتھیلیاں اگرچہ فی نفسہٖ ستر میں داخل نہیں ، مگر بوجہ خوف فتنہ کے ان کا چھپانا بھی ضروری ہے، صرف مجبوری کی صورتیں مستثنیٰ ہیں ۔‘‘ (معارف القرآن: ج۴/ ص۲۳۴)
Flag Counter