کے محقق کوبھی اس کے حالات نہیں ملے۔ اس بنا پرامام بخاری کے اس فرمان کا مستند ہونا ہی قابل بحث امر ہے۔ 4. مسلم: امام مسلم نے اپنی ’صحیح‘ میں امام عبدالرزاق سے بکثرت روایتیں لی ہیں ۔ 5. یعقوب بن شیبہ قال: ثقۃ ثبت 6. ہشام بن یوسف قال: کان عبدالرزاق أعلمنا وأحفظنا 7. احمد بن حنبل:آپ سے پوچھا گیا کہ کیا آپ نے عبدالرزاق سے زیادہ بہتر حدیث بیان کرنے والا کوئی د یکھاہے ؟ اُنھوں نے جواب دیا :نہیں ۔ امام احمد نے ابن جریج سے روایت میں عبدالرزاق کو سب سے ثبت (ثقہ ) قرار دیا۔ 8. ابوزرعہ دمشقی قال: عبد الرزاق أحد من قد ثبت حدیثہ 9. ابن حبان ذکرہ في الثقات وقال:’’ وکان ممّن جمع وصنف وحفظ وذاکر وکان ممن یخطیٔ إذا حدّث من حفظہ علیٰ تشیع فیہ‘‘ ’’امام ابن حبان نے ان کو ’الثقات ‘میں ذکر کیا ہے اور فرمایا ہے: امام عبد الرزاق ان محدثین میں سے ہیں جنہوں نے احادیث کی جمع وتصنیف کا کام کیا۔احادیث کے حفظ ومذاکرہ کا اہتمام کی۔وہ بعض دفعہ اپنے حافظہ سے حدیث بیان کرتے ہوئے غلطی کر جاتے تھے نیز ان میں تشیع بھی پایا جاتا ہے۔‘‘ جمہور کی توثیق کے بعد یُخطيء وغیرہ جرحیں مردود ہوجاتی ہیں ۔خود حافظ ابن حبان نے اپنی مشہور کتاب التقاسیم والأنواع(صحیح ابن حبان) میں عبدالرزاق سے بکثرت روایتیں لی ہیں ۔جہاں تک تشیع کا الزام ہے تو اس کی حقیقت آگے آرہی ہے ۔ ان شاء اللہ 10.ابن عدی: ابن عدی نے طویل کلام کے آخر میں کہا: ’’وأما في باب الصدق فأرجو أنہ لا بأ س بہ إلا أنہ قد سبق منہ أحادیث في فضائل أھل البیت ومثالب آخرین مناکیر‘‘ |