کرتے ہیں کہ وہ اقوام متحدہ پر زور دیں تاکہ وہ پیغمبر اسلام حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم ، حضرت عیسیٰ وموسیٰ علیہما السلام اور دیگر برگزیدہ پیغمبروں کی اہانت کو جرم قرار دینے کا اعلان کرے۔ 7. ہم اس موقع پر مسلمانوں کو یہ بھی یاد دلاتے ہیں کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت کرتے ہوئے حضور کی سنت پر اور آپ کے اُسوۂ حسنہ اور ہدایات پر عمل کرکے ان سے اپنا ربط وتعلق استوار کریں اور نصرتِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی جو لہر اس وقت مسلمانوں کے دل کو گرما گئی ہے، وہ محض ہوا کا جھونکا ثابت نہ ہو جسے گزر جانے پر بھلا دیا جائے بلکہ ایسی رغبت اور میلان مسلمانوں کے اندر ہمیشہ ہی زندہ رہنا چاہئے۔ 8. ہم بار ِ دگر تاکید کرتے ہیں کہ ہمارا یہ فرض بنتا ہے اور اس کے لئے ہم ذمہ دار ہیں کہ ہم اپنے پیارے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے خصائص و فضائل اور اخلاقِ حسنہ کی دوسروں کو تعلیم دیتے رہیں ۔ یہ کام تحریر و تقریر دونوں طریقوں سے کرنا ہوگا۔ لیکن اس کا بہترین طریقہ بلا شبہ ہمارا کردار اور دوسروں کے ساتھ ہمارا حسن عمل ہی ہوسکتا ہے۔ یہاں یہ بھی امر لازمی ہے کہ متعلقہ ادارے اور مخیر حضرات آگے آئیں اور اپنی ذمہ داری پوری کرتے ہوئے اس جدوجہد کی بھرپور تائید اور حمایت کریں ۔ اللہ ربّ العزت سے ہماری دُعا ہے کہ وہ ہمیں توفیق عطا کرے کہ ہم وہ کام سرانجام دے سکیں جس سے اس کو محبت ہے اور جو اسے بے حد پسند ہے۔ آمین! اعلامیہ پر دستخط کرنے والے مسلم سکالرز ٭ عبداللہ بن بایہ (موریطانیہ) پروفیسر کنگ عبدالعزیز یونیورسٹی،جدہ ٭ عبداللہ فوق (سعودی عرب) مشہور اسلامی ترجمان ٭ ابلا محمد الخلاوی(مصر) صدر اسلامک و عریبک سٹڈیز جامعہ الازہر ٭ شیخ ابوبکر احمد مالا باری (انڈیا) سیکرٹری جنرل جماعت اہلسنّت ٭ محمد بن محمدالمنصور(یمن) اسلامی سکالر، نمائندہ فقہ زیدی ٭ ڈاکٹر محمد رشید قبانی (لبنان) مفتی اعظم ٭ ڈاکٹر احمد کبیسی (عراق) ٭ شیخ عائض قرنی (سعودی عرب) مشہور اسلامی سکالر ٭ پروفیسر عمر خالد(مصر) مشہور اسلامی ترجمان ٭ شیخ عکرمہ صبری(فلسطین) مفتی یروشلم |