Maktaba Wahhabi

75 - 79
یادِ رفتگاں مولانا عبد السلام کیلانی (یوگنڈا، افریقہ) حضرت مولانا محمد حسین شیخور پوری رحمۃ اللہ علیہ حروفِ ماضی کی زمانہ مستقبل کے باغِ توحید و سنت میں آبیاری فاضل مضمون نگار جماعت اہل حدیث کے کبار علماء میں سے ہیں۔ مدیر اعلیٰ محدث حافظ عبد الرحمن مدنی، جامعہ کے شیخ الحدیث حافظ ثناء اللہ مدنی اور موصوف حافظ عبد اللہ محدث روپڑی رحمۃ اللہ علیہ کے متاز شاگرد ہیں، اکٹھے ہی تعلیمی مراحل طے کئے اور پاکستان بھر سے سب سے پہلے یہی تینوں فاضل حضرات مدینہ منورہ یونیورسٹی میں اکٹھے ہی تحصیل علم کے لئے تشریف لے گئے۔ ’محدث‘ کا نام آپ کا ہی تجویز کردہ ہے جو تینوں ساتھیوں کی تعلیم سے فراغت کے بعد شیخ الحدیث حافظ ثناء اللہ مدنی کے گاؤں سرہالی کی ایک مجلس میں طے ہوا۔ عرصہ دراز سے یوگنڈا میں تبلیغی ادارہ قائم کئے ہوئے ہیں۔ آپ کی زیر نظر بے ساختہ تحریر ہدیۂ قارئین ہے۔ ح م میں کوئی تاریخ نہیں ہوں کہان کی زندگی کی بنیادی معلومات درج کروں، یوں بھی اس کام سے ملک الرحیم ان کی ولادت سے قبل فارغ ہو چکا اور مجھ سے پہلے بہت سوں نے اسے حوالہ قلم بھی کر دیا ہے۔ ماہِ ستمبر کا ’محدث‘ کھولا تو پہلی نظر ہی ’آہ! مولانا محمد حسین شیخور پوری رحمۃ اللہ علیہ کے عنوان پر پڑی۔ لیکن میں ہتا ہوں: واہ محمد حسین شیخو پوری جس نے أمر با لمعروف اور نھی عن المنکر کے فریضۃ انبیاء کو اچھی طرح نبھایا اور ان کا وارثِ حقیقی بن کر ثابت کیا کہ ابھی دنیا میں توحید قائم ہے۔ اپنی تنخواہ سنبھالنے یا نام پیدا کرنے کے لئے چند باتیں کہہ لینا اور بات ہے لیکن فن خطابت میں کامیابی حاصل کر سنا اور اس کے لئے متعلقہ ریاضت، ذکر اور اخلاص نیت کو سنبھال کر رکھنا اور بات ہے۔ پھر بعض لوگوں کو اللہ تعالیٰ نے وراثتِ انبیاء، جس کا اہم عنصر امر بالمعروف اور سخت سے سخت مشکل کام نھی عن المنکر ہے، سے مالا مال کر دیا جو عنایاتِ ربانی کے بغیر ممکن نہیں۔ سواری کی مشکلات اس وقت بڑھ جاتی ہیں جب کہ عشا کو آدمی بسوں، ٹانگوں، رکشوں، سائیکلوں میں دھکے کھائے اور کئی کئی میلوں پیدل سفر کر کے
Flag Counter