Maktaba Wahhabi

36 - 79
حجاز اور شام تک آمدورفت رکھا تو ہمسایہ قومیں رشک و حسد سے ان پر نگاہیں اُٹھاتیں اور تعجب و حیرت کے ساتھ ان کی اس عیش و عشرت پر انگشت بدنداں ہو جاتی تھیں۔ قرآنِ حکیم کی ان آیات میں قوم سبا کی خوشحالی کا ذِکر کرتے ہوئے اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ﴿ لَقَدْ كَانَ لِسَبَاٍ فِيْ مَسْكَنِھِمْ آيَةٌ جَنَّتَان عَنْ يَمِيْنٍ وَشِمَالٍ كُلُوْا مِنْ رِزْقٍ رَبَّكُمْ َاشْكُرُوْا لَهُ بَلْدَةٌ طَيِّبَةٌ وَرَبٌّ غَفُوْرٌ﴾ (سبا: ۱۵) ’’بلاشبہ اہل سبا کے لئے ان کے وطن میں قدرتِ الٰہی کی عجیب و غریب نشانی تھی۔ دو باغوں کا (سلسلہ) دائیں بائیں (اور اللہ نے ان کو فرما دیا تھا) کہ اے سبا والو! اپنے پروردگار کی جانب سے بخشی ہوئی روزی کھاؤ او اس کا شکر کرو، شہر ہے پاکیزہ اور پروردگار ہے بخشنے والا۔‘‘ چنانچہ اہل سبا ایک عرصہ تک تو اس جنتِ ارضی کو اللہ تعالیٰ کی عظیم الشان نعمت ہی سمجھتے رہے اور حلقہ بگوش اسلام رہتے ہوئے احکام الٰہی کی تعمیل اپنا فرض سمجھتے رہے، لیکن دنیوی ٹھاٹھ باٹھ اور عیش و عشرت نے ان میں بھی وہی بد اخلاقی اور بد کرداری پیدا کر دی جو ان کی پیش رو متکبر او مغرور قوموں میں موجود تھی حتیٰ کہ حالت یہاں تک جا پہنچی کہ انہوں نے دین حق کو بھی خیر باد کہہ دیا اور کفر و شرک کی سابقہ زندگی کو پھر اپنا لیا، تاہم ربِّ غفور نے فوراً گرفت نہیں کی بلکہ اس کی وسعتِ رحمت نے قانونِ مہلت سے کام لیا اور انبیا نے ان کو راہِ حق کی تلقین فرمائی اور بتایا کہ ان نعمتوں کا مطلب یہ نہیں کہ تم دولت و ثروت اور جاہ و جلال کے نشہ میں مست ہو جاؤ اور نہ یہ کہ اخلاقِ کریمانہ کو چھوڑ بیٹھو اور کفر و شرک اختیار کر کے خدا کے ساتھ بغاوت کا اعلان کر دو۔ سوچو اور غور کرو کہ یہ بری راہ ہے اور اس کا انجام نہایت خطرناک ہے۔!! ابن مُنبّہ کے حوالے سے محمد بن اسحٰق بیان کرتے ہیں کہ خوشحالی کے ان دنوں میں ان کے پاس اللہ تعالیٰ کے تیرہ نبی فریضہ رسالت ادا کرنے آئے مگر انہوں نے کوئی پرواہ نہ کی اور اپنی موجودہ خوشی اور عیش کو دائمی سمجھ کر کفر و شرک کی بد مستیوں میں مبتلا رہے۔ بالآخر تاریخ نے اپنے آپ کو دہرایا اور اللہ تعالیٰ کی ناشکری کی بدولت ان کا انجام بھی وہی ہوا جو گذشتہ زمانہ میں اللہ کی نافرمان قوموں کا ہوتا ہے اور اللہ نے ان پر دو طرح کے عذاب مسلط کر دیئے: پہلی سزا: سیل عرم، جس کی بدولت ان کے جنت نظیر باغات برباد ہو گئے اور ان کی جگہ جنگلی بیریاں، خاردار درخت اور پیلو کے درخت اُگ کر یہ شہادت دینے اور عبرت کی کہانی
Flag Counter