Maktaba Wahhabi

92 - 142
صورت میں نہ ملے اور قرآن کریم کی یہ آیت پڑھا کرتے : ﴿ أَذْهَبْتُمْ طَيِّبَاتِكُمْ فِيْ حَيَاتِكُمُ الدُّنْيَا وَاسْتَمْتَعْتُمْ بِهَا فَالْيَوْمَ تُجْزَوْنَ عَذَابَ الْهُوْنِ بِمَا كُنْتُمْ تَسْتَكْبِرُوْنَ فِىْ الأَرْضِ بِغَيْرِ الْحَقِّ﴾ (الاحقاف:20) ”تم نے اپنی نیکیاں دنیا کی زندگی میں ہی برباد کر دیں اور ان نعمتوں سے دنیا میں ہی فائدہ اٹھا چکے۔ پس آج تمہیں ذلت کے عذابوں کی سزا دی جائے گی“ دوسری طرف ایک غیر مسلم نہ صرف دنیاوی فلاح کو ہی اپنے پیش نظر رکھتا ہے بلکہ دنیا میں مال و دولت اور سکون و تعیشات کے جملہ اسباب حاصل کرنا ہی اس کی تمام تر جدوجہد،مساعی کا محور اور مقصد ِحیات ہے۔ دنیا چونکہ دارالاسباب ہے اور جو آدمی جس شے کے اسباب پیدا کرتا ہے، اس کو عموماً حاصل بھی کرلیتا ہے۔اسی لئے بظاہر اس کے نتائج بھی ان کے ہاں دکھائی دیتے ہیں ۔دنیا کی چند روزہ آسائش کے حصول کے بارے میں قرآنِ کریم مسلمانوں کی درج ذیل تربیت کرتا ہے : ﴿ مَنْ كَانَ يُرِيْدُ الْعَاجِلَةَ عَجَّلْنَا لَه فِيْهَا مَا نَشَآءُ لِمَنْ نُرِيْدُ ثُمَّ جَعَلْنَا لَه جَهَنَّمَ يَصْلٰهَا مَذْمُوْمًا مَدْحُوْرًا وَمَنْ أَرَادَ الأٰخِرَةَ وَسَعٰى لَهَا سَعْيَهَا وَهُوَ مُوٴمِنٌ فَأُوْلٰئِكَ كَانَ سَعْيُهُمْ مَشْكُوْرًا كُلًّا نُمِدُّ هٰوٴُلَاءِ وَهٰوٴلَاءِ مِنْ عَطَاءِ رَبِّكَ وَمَا كَانَ عَطَاءُ رَبِّكَ مَحْظُوْرًا، اُنْظُرْ كَيْفَ فَضَّلْنَا بَعْضَهُمْ عَلٰى بَعْضٍ وَلَلآخِرَةُ أَكْبَرُ دَرَجَاتٍ وَأَكْبَرُ تَفْضِيْلًا ﴾ (الاسراء:18 تا 20) ”جس کا ارادہ اس دنیا کا ہی ہو، ہم یہاں جس قدر ، جسے چاہیں دنیا میں ہی عطا کردیتے ہیں ۔آخرکار اس کے لئے ہم نے جہنم مقررکیا ہے جہاں وہ برے حالوں دہتکارا ہوا داخل ہوگا۔ اور جس کا ارادہ آخرت کا ہواور اس کے لئے وہ اپنی سی کوشش کرے اور وہ صاحب ایمان ہو، پس یہی لوگ ہیں جن کی کوشش کی اللہ کے ہاں پوری قدر دانی کی جائے گی۔ہر ایک کو ہم تیرے پروردگار کے انعامات سے عطا کئے جاتے ہیں ، اُنہیں بھی او راِنہیں بھی ۔ اور تیرے رب کی بخشش رکی ہوئی نہیں ہے۔دیکھ لے کہ ہم نے انہیں ایک دوسرے پر کس طرح فضیلت دے رکھی ہے اور آخرت میں زیادہ درجات ہیں اور یہ وہی بڑی (حقیقی) فضیلت ہے۔“ اس آیت ِکریمہ میں اہم نکتہ یہ بیان کیا گیا ہے کہ اللہ تعالی دنیا چاہنے والے کو اس قدر دنیا کے اسباب ووسائل دیتے ہیں جتنا اس کی مشیت میں ہو۔ ایسا نہیں کہ لازماً اس کی چاہت
Flag Counter