کے پاس بھی تھیں ۔ اس لئے یہ وثوق سے کہا جاسکتا ہے کہ موجودہ دور میں مسلمانوں کو بھی انہی آلاتِ حرب سے لیس ہونا چاہئے جو دشمنانِ اسلام کے استعمال میں ہیں ، البتہ تعداد کی کمی ایمان اور صبر کے ہتھیاروں سے پوری کی جاسکتی ہے کہ جس کا حکم بھی اللہ ہی نے دیا ہے فرمایا: ﴿يٰاَيُّهَا الَّذِيْنَ آمَنُوْا اسْتَعِيْنُوْا بِالصَّبْرِ وَالصَّلاةِ، إنَّ اللهَ مَعَ الصَّابِرِيْنَ﴾ (البقرہ: 153) ”اے ایمان والو! صبر اور نماز کے ذریعہ مدد چاہو۔ اللہ تعالیٰ صبر والوں کاساتھ دیتا ہے۔“ غزوۂ موتہ (8ھ) میں مسلمانوں کی تعداد تین ہزار تھی جب کے مقابلے میں قیصر روم کے باج گذار رئیس بلقان کی فوج کی تعداد ایک لاکھ تھی، گویا تفاوت کی نسبت ایک بمقابلہ دس نہیں بلکہ ایک مقابلہ تینتیس33 تھی ۔پھربھی مجاہدین ِاسلام نے سرفروشی کی مثالیں قائم کردیں ۔ زید بن حارثہ، جعفر بن ابی طالب اور عبداللہ بن رواحہ رضی اللہ عنھم یکے بعد دیگر شہید ہوئے اور پھر خالد بن ولید کمال دانشمندی سے باقی ماندہ فوج کو واپس لانے میں کامیاب ہوگئے۔17 صرف قوت کی فراہمی پر اکتفا نہ کیا جائے بلکہ ایمان اور صبر کے ہتھیاروں کو حزرِجان بنایا جائے : ﴿وَلاَ تَهِنُوْا وَلاَ تَحْزَنُوْا وَأنْتُمُ الأَعْلَوْنَ إنْ كُنْتُمْ مُوٴمِنِيْنَ﴾ ”تم نہ سستی کرو اور نہ غمگین ہو، تم ہی غالب رہو گے اگر تم ایماندار ہو“ (آل عمران:139) اور کیا یہ حقیقت نہیں ہے کہ ایک انسان تلوار ہاتھ میں رکھتاہے، لیکن ذہنی طور پر اتنا بزدل ہے کہ اس کے بازو دشمن کے مقابلہ میں تلوار اُٹھا نہیں پاتے تو ایسی تلوار کس کام کی؟ ایسے ہی مسلمانوں کے پاس جدید سے جدید ٹیکنالوجی موجود ہو لیکن دشمن کی ایک بڑھک ان کے اوسان خطا کردے تو پھر ایسی ٹیکنالوجی کا کیا حاصل؟بقولِ شاعر: أسد عكى وفى الحروب نعامة هيفاء تصفر من صفير الصافر ”(بیوی اپنے شوہر سے مخاطب ہے:) میرے اوپر تو شیر بنا پھرتا ہے لیکن جنگ میں شتر مرغ، کہ ذرا سی آہٹ سے کلیجہ منہ کو آجاتا ہے۔“ ٹیکنالوجی علم سے وابستہ ہے۔ عالم اسلام میں جدید علوم کے حصول کے لئے زیادہ سے زیادہ جامعات قائم ہونی چاہئیں لیکن ان جامعات میں سیرت اور اعجازِ علمی سلیبس کا لازمی جزو ہونا چاہئے تاکہ مادّی علوم کے ساتھ ایمان کو بھی جلا ملتی رہے۔ اعجازِ علمی سے ہماری مراد ہے کہ قرآن و حدیث میں ایسے بہت سے اشارات ملتے ہیں جو سائنسی حقائق کا پتہ دے رہے ہیں ۔ رابطہ عالم اسلامی کے صدر دفتر مکہ مکرمہ میں اعجازِ علمی کا |