Maktaba Wahhabi

132 - 142
”نوری صاحب نے دینی محبت میں عربی زبان سیکھی، دین کا انہیں بہت شوق تھا۔ عربی کتب کا مطالعہ کرکے مفہوم سمجھ جاتے، اہل مغرب کے دین پر اعتراضات پر انہیں بہت غصہ آتا۔ مجتہد (محنتی )قسم کے آدمی تھے۔ تصنیفی سلیقے کی کمی تھی، مواد کو محنت کے مطابق مرتب نہیں کرسکتے تھے۔ انگریزی لٹریچر پر ان کی خاصی گہری نظر تھی۔ عربی کی اُمہات الکتب تو ساری ان کے پاس موجود تھیں جو انہوں نے بڑے شوق او رمحنت سے جمع کیں ۔ آپ بڑی مستحکم قوتِ ایمانی کے مالک تھے۔“(مجلہ الدعوۃ: اپریل ۲۰۰۴ء ص ۳۷ ) انکے اہم مقالات میں سے ایک وہ مقالہMiracles of Quran (قرآنی معجزات) ہے جو’رابطہ عالم اسلامی‘ کے منظور کردہ مقالات میں سے واحد مقالہ تھا جو پاکستان سے منتخب ہوا تھا، اسکے علاوہ یحییٰ بن آدم القرشی کی مشہور تصنیف ’کتاب الخراج‘ پر عربی زبان میں مفید حاشیہ لکھا ۔ ’کتاب الخراج‘ کے یہ حواشی مجلس التحقیق الاسلامی کے ریسرچ سکالر کی حیثیت سے لکھے گئے اور حرمین شریفین کے نگران ادارہ کی طرف سے علمی حلقوں میں اس کتاب کو تقسیم کیا گیا۔ عقیقہ کے موضوع پر ایک کتابچہ انگریزی زبان میں چھپ چکا ہے۔۱۹۹۵ء میں مکتبہ دارالسلام، لاہور/ریاض نے تفسیر ابن کثیر کا انگریزی ترجمہ کروانے کا سوچاتو سب سے پہلے نوری صاحب سے رابطہ کیا گیا۔ جس پر معاہدہ طے پاکر تقریباً تین پارے ہوئے تھے کہ دارالسلام نے یہ معاہدہ ختم کردیا مگر نوری صاحب نے اسی کام کو اپنے طور پر سائنسی تحقیقات کے اضافہ کے ساتھ جاری رکھنے کا فیصلہ کیااگرچہ خرابی صحت کی بنا پر وہ بھی پایہٴ تکمیل کو نہ پہنچ سکا۔ زندگی کے آخری دنوں میں سخت بیماری کے باوجود پوری دنیا کے دینی رہنماوٴں کے نام ایک کھلا خط بعنوان:" Open Letter to all the members of the great religions & scientists of the world" لکھا جو ان کے ایک دوست کی خصوصی کاوش سے چھپوایا گیا اور تقسیم بھی ہوا۔ علاوہ ازیں ان کے ان گنت علمی مقالات و مضامین کی ایک لمبی فہرست ہے جو مختلف اوقات میں معروف جرائد و رسائل اور اخبارات میں شائع ہوکر چودہویں ،پندرہویں صدی میں قرآن و سنت کی حقانیت پر مہر تصدیق ثبت کرتے رہے۔ان مقالات کی فہرست ادارہ
Flag Counter