Maktaba Wahhabi

129 - 142
حسن انتخاب کیاگیا وہ جناب ریاض الحسن نوری صاحب تھے۔ ان کے ساتھ دیگر حضرات کے علاوہ راقم الحروف اور مولانا محمد اصغر صاحب (لائبریرین مجلس التحقیق الاسلامی) کو بطورِ معاون خاص مقرر کیا گیا۔ شروع شروع میں وہ لکشمی چوک سے روزانہ ماڈل ٹاوٴن (دفتر مجلس و محدث) تشریف لاتے اور اپنی ذاتی لائبریری سے کتابیں بھی ساتھ لاتے۔ پھر کمزور طبیعت کی بنا پر روزانہ کا آنا جانا دشوارہوا تو ناظم اعلیٰ صاحب کی فرمائش پراُنہوں نے عارضی طور پر مجلس کی تیسری منزل کے فلیٹ میں رہائش اختیار کرلی۔ چندماہ قیام کے بعد پھر اپنی قدیم رہائش گاہ کی یاد انہیں ستانے لگی۔چنانچہ وہ واپس اپنے گھر ہی تشریف لے گئے جب کہ ایک عرصہ معاونِ خاص کی حیثیت سے ہم ان کی خدمت میں حاضر ہوتے اور وہاں کام کرتے رہے۔ ان کی خصوصی مہارت مواد جمع کرنے کی تھی لہٰذا وہ اس منصوبہ میں اسی حیثیت سے شریک رہے جب کہ ترتیب وتدوین کے میدان میں وہ زیادہ شرکت نہ کرتے تھے تا ہم شعبہ ترتیب وتدوین میں بھی مواد پر نظر ثانی کی ضرورت پیش آتی تھی۔لہٰذا کونسل کے ریسرچ سکالر شیخ محمد آصف اریب کو کئی سال ان کے پاس باقاعدہ بھیجا جاتا رہا جوان کی رہنمائی میں نہ صرف نظرثانی کا کام کرتے بلکہ نوری صاحب کی لائبریری کی ترتیب میں بھی ان کا ہاتھ بٹاتے۔ محترم نوری صاحب کا تعلق حافظ عبد الرحمن مدنی سے بہت پرانا تھا۔ مختلف دینی وملکی موضوعات پر آئے روز صبح سویرے فون پر مدنی صاحب سے طویل تبادلہ خیال ان کا معمول تھا۔ ٹیلی فون پر اتنی لمبی گفتگو کرتے ہوئے وہ کسی خرچ کی پروا نہ کرتے تھے۔ ان کی عادت اہم ملکی وقانونی مسائل پر ان کی دلچسپی مظہر تھا۔ دسمبر ۱۹۷۰ء میں محدث کی پہلی اشاعت کے ساتھ ہی آپ کا قلمی تعاون جاری وساری ہوگیا جو تادمِ آخریں قائم رہا۔محدث کے ۳۵ سالہ عرصہ میں آپ کے بیسیوں قیمتی مضامین ومقالات اس کی زینت بنتے رہے۔محدث کی ہرماہ اشاعت کے موقع پر بطورِ خاص مدیر محدث سے رابطہ کرکے تازہ شمارہ پر تبصرہ اور مفید مشوروں کا اظہار کرنا بھی ضرو ر ی سمجھتے۔ سائنس سے خصوصی دلچسپی کی بنا پر ادارہ محدث میں قائم ’اسلامک سافٹ ویئرز لائبریری‘ سے آپ کو بطورِخاص دلچسپی تھی۔ چنانچہ گاہے بگاہے اس سے استفادہ کرنے اور اس کے
Flag Counter