7۔انتہا پسند لادین 7. Radical Traditionalist. اس رپورٹ کے محررین کے نزدیک آخری تین گروہ انہی کا کام کررہے ہیں ، تیسرے اور چوتھے گروپ میں نفوذ کرنا مقصود ہے یا ان سے جزوی تعاون کیا جائے۔ لیکن پہلے دو گروہ جس میں سلفی اور وہابی فکر شامل ہے، قابل گردن زدنی ہے۔ اس رپورٹ میں متصوفانہ اسلام کو قابل ستائش قرار دیا گیا ہے اور فقہ ائمہ اربعہ میں حنفی فقہ کو اپنے مقاصد بروئے کار لانے کے لئے زیادہ مناسب قرار دیا گیا ہے۔(میں نے اس رپورٹ کومحدث کے حوالے کیا ہے تا کہ وہ اس پر کام کریں ) ہمارے لئے مقامِ غور ہے کہ اعداءِ اسلام تو مسلمانوں کے ایک ایک فرقے کے بارے میں ریسرچ کرنے کے بعد آئندہ کے لئے پلاننگ کررہے ہیں اور ہم عالمی سطح پر تو کیا سوچیں گے، ملکی سطح پر بھی صحیح اسلامی فکر کو عام کرنے کے لئے کوئی قابل ذکر پلاننگ نہیں کرپارہے۔ اس سلسلہ میں میری طرف سے چند تجاویز پیش کی جاتی ہیں اور شرکاءِ مجلس سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ ان کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کریں گے : (1)صحیح فکر رکھنے والے تمام افراد اور جماعتیں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کریں اور ایک دوسرے کے خلاف چاند ماری سے بازآئیں ۔ (2)اُمت کے مشترکہ مسائل میں تمام دینی جماعتوں کی طرف دست ِتعاون بڑھایا جائے وہ اس لئے کہ ہم ایک ہی کشتی کے سوار ہیں ۔ ہم نے مل جل کر اس کشتی کو غرقِ آب ہونے سے بچانا ہے۔ (3)پورے پاکستان کی سطح پر مدارسِ سلفیہ اور جامعاتِ سلفیہ کا باقاعدہ اجتماع ہونا چاہئے۔ جس میں نصاب اور تعلیمی سطح پر یکسانیت پیدا کرنے کی کوشش کا آغاز کیا جائے۔ (4)ایک ویب سائٹ کا اجرا کیا جائے جس میں تمام سلفی اداروں ، جرائد اور کتب کا احاطہ مقصود ہو۔ (5)ملکی سطح پر ایک ڈائریکٹری تیار کی جائے جس میں تمام اہل حدیث مساجد، مدارس اور تحقیقی اداروں کا مختصر تعارف ہو۔ ہرادارہ کا امتیازی کام بھی ذکر کیاجائے۔مثال کے طور پر جامعہ لاہور الاسلامیہ اور مجلس التحقیق الاسلامی کے تعاون سے دورِ نبوت اور دورِ خلافت |